ابتدا ہے رب کریم کے بابرکت نام سے جس نے
اپنے حبیب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حق کے ساتھ بھیجا کروڑوں درود اور سلام ہوں ان کی ذات بابرکت پر جن کو
حق کے ساتھ مبعوث کیا گیا-
اللہ کریم نے قران کریم میں ارشاد فرمایا" لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ پ21 ،سورۃ احزاب) ترجمہ کنزالایمان: تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی بہتر ہے۔
تفسیر خزائن العرفان میں ہے کہ ان کی اچھی طرح
پیروی کرو اور دین الہی کی مدد کرو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ نہ چھوڑو اور صبر کرو اور اس کی اصل
تفسیر صحابہ کرام علیہم الرضوان کی
حیات مبارکہ ہے - صحابہ کرام علیہم الرضوان کے اندر اطاعت و اتباع حضور صلی اللہ علیہ وسلم کامل درجہ
کی پائی جاتی تھی ۔
اب صحابہ کرام علیہم الرضوان کے چند واقعات ذکر کیے جائیں گے:
حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کی آخری تمنا: امیرالمومنین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی وفات سے صرف چند گھنٹے قبل ام المؤمنین
حضرت عائشہ رضی
اللہ تعالی عنہا سے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کفن کے کتنے کپڑے تھے اور آپ کی وفات کس
دن ہوئی ؟ اس سوال کی وجہ یہ تھی کہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی یہ آخری تمنا تھی کہ ان کی زندگی کے ساتھ
ساتھ ان کے آخری تمام معاملات بھی حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی مبارک سنتوں کے مطابق ادا کیے جائیں آپ کی خواہش تھی
کہ مرنے کے بعد بھی مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی نصیب ہو جائے۔
(سیرت مصطفی صفحہ 828 مکتبۃالمدینہ)
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ
عنہٗ اور محبت
رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے کسی نے سوال کیا کہ آپ رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے
کتنی محبت کرتے ہیں؟ تو آپ نے فرمایا :خدا کی قسم! حضور علیہ الصلوۃ والسلام ہمارے مال ،ہماری اولاد، ہمارے ماں باپ اور سخت پیاس کے وقت پانی سے بھی بڑھ کر ہمارے
نزدیک محبوب ہیں۔
(سیرت مصطفیٰ ،ص
834 ،مکتبۃ المدینہ )
حضرت عبداللہ بن عمر کا عشق رسول: حضرت عبداللہ
بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ممبر شریف پر جس جگہ آپ بیٹھے تھے خاص اس
جگہ پر اپنا ہاتھ بڑھا کراپنے چہرے پر مسح کیا کرتے تھے۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کی روٹی :ابن اسعد بروایت ابو اسحاق روایت کیا ہے کہ حضرت عمر
فاروق
رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا :میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بن چھنے آٹے کی روٹی کھاتے دیکھا ہے اس
لئے میرے لئے آٹا نہ چھانا جائے
( سیرت رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلم، صفحہ 467، کتب خانہ امام احمد رضا)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کی اونٹنی :حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو دیکھا گیا کہ اپنی اونٹنی ایک مکان کے گرد پھرا رہے
ہیں اس کا سبب پوچھا گیا تو فرمایا کہ میں نہیں جانتا مگر اتنا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم کو ایسا کرتے دیکھا
ہے اس لیے میں نے بھی کیا۔
صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم کی زندگی کا ہر گوشہ اتباعِ سنت میں گزرا
اسی لئے رب تعالیٰ نے قرآن پاک میں سب صحابہ کرام علیہم الرضوان کے لئے فرمایا : وَ
كُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰىؕ-
دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرنے اور صحابہ کرام کی سیرت
کو پڑھنے اور اس کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ
الْاَمِیْن صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم