احادیث میں سنت زندہ کرنے کا حکم اور اس پر بڑے ثواب کے
وعدے ہیں ۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جس نے میری سنت کو زندہ کیا اس نے
مجھ سے محبت ہے اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا ۔
جس طرح سنت پر عمل کرنے کے بہت زیادہ فضائل ہیں اسی طرح
سنت سے اعراض کرنے کی وعیدیں بھی ہیں ۔
ابن عساکر رضی اللہ عنہ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"جس نے میری سنت سے منہ
پھیرا وہ مجھ سے نہیں"
ہمارے صحابہ کرام علیہم الرضوان سنت پر دیوانہ وار عمل کیا کرتے تھے جب بھی
انہیں محبوب صلی
اللہ علیہ وسلم کے کسی عمل کی
خبر ملتی تو دیوانہ وار عمل کرتے۔
حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک بار ایک مقام پر پانی منگوایا اور وضو کیا پھر اچانک مسکرانے
لگے پھر فرمایا: میرے مسکرانے کی وجہ جانتے ہو پھر خود ہی ارشاد فرمایا ایک بار
سرکار عالی وقار صلی اللہ علیہ وسلم
نے اسی جگہ پر وضو فرمایا تھا اور فراغت کے بعد مسکرا کر صحابہ کرام سے فرمایا تھا
جانتے ہو میں کیوں مسکرایا ہوں ؟صحابہ نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں پھر پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بندہ جب وضو کرتا ہے تو
ہاتھ دھونے سے ہاتھوں کے، چہرہ دھونے سے چہرے کے، سر کا مسح کرنے سے سر کے اور
پاؤں دھونے سے پاؤں کے گناہ جھڑ جاتے ہیں۔(مسند احمد، ج1، ص135)
وضو کر کے خنداں ہوئے شاہ
عثمان
کہا کیوں تبسم بھلا کر رہا ہوں
جواب سوال مخالف دیا پھر
کسی کی ادا کو ادا کر رہا ہوں
صحابہ کرام علیہم الرضوان شاہ مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ہر ادا اور ہر ہر سنت پر دیوانہ وار عمل کرتے تھے
۔ اللہ کریم ہم سب کو بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ہر سنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا
فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم