صحابہ کرام کے فضائل

Mon, 31 Aug , 2020
4 years ago

صحابۂ کرام وہ مبارک ہستیاں  ہیں جنہوں نے ہوش و ایمان کی حالت میں حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو دیکھا یا صحبت میں حاضر ہوئے اور ایمان پر خاتمہ ہوجائے انہیں صحابی کہتے ہیں، صحابہ کرام علیہم الرضوان کی تعظیم ہر مسلمان پر لازم و ضروری ہے۔

انبیائے کرام علیہم الصلوة والسلام کے بعد صحابہ کرام علیہم الرضوان تمام انسانوں میں سب سے زیادہ تعظیم و توقیر کے لائق ہیں یہ وہ مقدس و مبارک ہستیاں ہیں جنہوں نے امام الانصار والمہاجرین ، جناب رحمۃ اللعالمین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی دعوت پر لبیک کہا، دائرہ اسلام میں داخل ہوئے اور تن من دھن سے املاک کے آفاقی اور ابدی پیغام کو دنیا کے گوشتے گوشے میں پہنچانے کے لیے کمر بستہ ہوگئے، تاریخ گواہ ہے کہ ان مبارک ہستیوں نے قرآن و حدیث کی تعلیمات کو عام کرنے اور پرچمِ اسلام کی سربلندی کے لیے ایسی بے مثال قربانیاں دی ہیں کہ آج جن کا تصور بھی مشکل ہے۔

رسول اکرم نورِ مجسم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے روئے زیبا کی زیارت وہ عظیم سعادت ہے کہ دنیا جہان کی کوئی نعمت اس کے برابر نہیں ہوسکتی اورصحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ تو وہ ہیں کہ شب و روز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت اور آپ کی صحبت فیض سے مستفیض ہوتے رہے۔(فیضان ِ صحابہ ۸ تا ۹)

صحابۂ کرام وہ مقدس ہستیاں ہیں کہ جن کے اوصاف حمیدہ اللہ عزوجل نے خود بیان فرمائے تو ان کی عظمت و رفعت کا اندازہ کون لگا سکتا ہے؟چنانچہ ارشاد ربانی ہے: تَرجَمۂ کنز الایمان: اور وہ جو ایمان لائے اور ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں لڑے اور جنہوں نے جگہ دی اور مدد کی وہی سچے ایمان والے ہیں ان کے لیے بخشش ہے اور عزت کی روزی۔پارہ ۱۰،سورہ الانفال ، آیت نمبر۷۴)

اسی طر ح اللہ پاک نے صحابہ کرام کو اپنی رضا، جنت اور کامیابی کا مژدہ سناتے ہوئے ارشاد فرمایا ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

تَرجَمۂ کنز الایمان:اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی اور ان کے لیے تیار کر رکھے ہیں باغ جن کے نیچے نہریں بہیں ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں یہی بڑی کامیابی ہے(پارہ ۱۱، سورہ توبہ آیت نمبر ۱۰۰)

اسی طرح صحابہ کرام کی فضیلت کو بیان کرتے ہوئے پیارے آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ عزوجل نے میرے صحابہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہ کو نبیوں اور رسولوں (علیہم الصلوة والسلام) کے علاوہ تمام جہانوں پر فضیلت دی ہے۔

آقا علیہ الصلوة والسلام نے یہ بھی ارشاد فرمایا ۔کہ اس مسلمان کو جہنم کی آگ نہی چھوئے گی جس نے میری یا میرے صحابہ کی زیارت کا شرف حاص کیا ہو

آقا علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا کہ میرے صحابہ میں سے جوہماری جس سرزمین میں فوت ہوگا تو قیامت کے دن ان کے لیے نور اور رہنما بنا کر اٹھایا جائے گا۔(فیضانِ صحابہ ص ۱۴)

آقا علیہ الصلوة ولاسلام نے صحابہ کرام کی شان و عظمت اور افضلیت کو بیان کرتے ہوئے ارشآد فرمایا کہ میرے ہر صحابی جنتی ہیںتو ایک صحابی کے لیے اس سے بڑی فضیلت اور کیا ہوسکتی ہے انہیں خود آقائے دو جہاں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دنیاہی میں جنت کی خوشخبری سنادی ۔

ہر مسلمان کو چاہیے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان کا انتہائی ادب و احترام کے ساتھ ذکر خیر کرتے ان کی عقیدت و محبت کو دل میں جگہ دے کیونکہ ان کی محبت میں اللہ عزوجل اور اس کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہے۔

اللہ عزوجل ہمیں ہرصحابہ سے محبت کرنے اور ان کا ادب و احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں