نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے تمام صحابہ رضی اللہ عنہم امتِ مسلمہ میں
افضل اور برتر ہیں، اللہ پاک نے ان کو اپنے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی صحبت ، نصرت اور
اِعانت کے لئے منتخب فرمایا، ان نفوسِ قدسیہ کی فضیلت ومدح میں قراٰنِ پاک میں جابجا
آیاتِ مبارکہ وارد ہیں جن میں ان کے حسن ِعمل، حسن ِاخلاق اور حسن ِایمان کا تذکرہ
ہے اور انہیں دنیا ہی میں مغفرت اور انعاماتِ اُخروی کا مُژدہ سنا دیا گیاہے۔ جن
کے اوصافِ حمیدہ کی خود اللہ پاک تعریف فرمائے ان کی عظمت اور رفعت کا اندازہ کون لگا سکتاہے۔
ان پاک ہستیوں کے بارے میں قراٰنِ پاک کی کچھ آیات درج ذیل ہيں:
اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّاؕ-لَهُمْ دَرَجٰتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ
وَ مَغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌۚ(۴)
تَرجَمۂ کنز الایمان: یہی سچے مسلمان ہیں ان کے لیے درجے
ہیں ان کے رب کے پاس اور بخشش ہے اور عزت کی روزی۔([i])
رَّضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ
تَجْرِیْ تَحْتَهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ
الْعَظِیْمُ(۱۰۰)
تَرجَمۂ کنز الایمان: اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی اور ان کے لیے
تیار کر رکھے ہیں باغ جن کے نیچے نہریں بہیں ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں یہی بڑی
کامیابی ہے۔([ii])
پیارے اسلامی بھائیو!انبیائے کرام علیہم السَّلام کے بعد تمام انسانوں
میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سب سے زیادہ تعظیم و توقیر کے لائق ہیں یہ وہ
مقدّس ومبارک ہستیاں ہیں جنہوں نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی دعوت پر لبیک کہا، دائرۂ اسلام میں داخل ہوئے اور تَن مَن
دَھن سے اسلام کے آفاقی اور ابدی پیغام کو دنیا کے ایک ایک گوشے میں پہنچانے کے لئے
کمر بستہ ہوگئے۔تاریخ گواہ ہے کہ ان مبارک ہستیوں نے قراٰن وحدیث کی تعلیمات کو
عام کرنے اور پرچم اسلام کی سربلندی کے لئے ایسی بے مثال قربانیاں دی ہیں کہ آج کے
دور میں جن کاتصوّر بھی مشکل ہے۔ رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے روئے زیبا کی زیارت وہ عظیم سعادت ہے کہ دنیا
جہاں کی کوئی نعمت اس کے برابر نہیں ہو سکتی اور صحابۂ کرام تو وہ ہیں کہ شب وروز آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی زیارت اور آپ کی صحبتِ فیض سے
مستفیض ہوتے رہے قراٰن ودین کو حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مبارک زبان سے سنا ۔
آیاتِ قراٰنیہ کے علاوہ کتب ِاحادیث بھی فضائل ِصحابہ کے
ذکر سے مالا مال ہیں چنانچہ، حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے فرمایا: میرے صحابہ کی عزت کرو کہ وہ تمہارے نیک ترین لوگ ہیں۔([iii]) ایک حدیثِ پاک میں ہے میرے صحابہ
ستاروں کی مانند ہیں تم ان میں سے جس کی بھی اقتدا کروگے ہدایت پاجاؤ گے۔([iv])
ان سب آیات وروایات پر نظر کرتے ہوئے یہ
جزم و یقین حاصل ہوتا ہے کہ ان حضرات کی شان بہت اعلیٰ وارفع ہے ،ان مقدّس ہستیوں
پر اللہ پاک کا بے حد فضل وکرم ہے ۔ لہٰذا ہمیں چاہيے کہ ان پاکیزہ
نفوس کی محبت دل میں بساتے ہوئے ان کے حالات وواقعات کاگہرائی کے ساتھ مطالعہ کریں
اور دونوں جہاں میں کامیابی کے ليے ان کے نقش ِقدمپر چلتے ہوئے زندگی بسر کرنے کی
کوشش کریں۔
نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ
جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں