صحابہ کرام کے فضائل حضرت ابن عمر رضی
اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
کہ جب تم ان کو دیکھو جو میرے صحابہ کو برا کہتے ہیں تو کہو کہ تمہارے شر پر اللہ کی
پھٹکار ( ترمذی) یعنی صحابہ کرام تو خیر ہی خیر ہیں تم ان کو برا کہتے ہو تو وہ برائی خود تمہاری طرف ہی لوٹ تی ہے اور
اس کا وبال تم پر ہی پڑتا ہے۔
حضور صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو کسی پر لعنت کرے مگر وہ لعنت کے لائق نہ ہو
تو لعنت خود اس لعنت کرنے والے پر پڑتی ہے۔ حضرت عبداللہ ابن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے صحابہ کے متعلق اللہ سے
ڈرو اللہ سے ڈرو میرے
صحابہ کے بارے میں اللہ سے ڈرو اللہ سے ڈرو میرے بعد انہیں نشانہ نہ بناؤ
کیونکہ جس نے ان سے محبت کی تو اس نے میری محبت کی وجہ سے ان سے محبت کی اور جس نے ان سے بغض رکھا تو اس نے میرے بغض
کی وجہ سے ان سے بغض رکھا اور جس نے انہیں
ستایا اس نے مجھے ستایا اس نے اللہ کو
ایذا دی اور جس نے اللہ کو ایذا دی
تو قریب ہے کہ اللہ اسے پکڑے
اور فرمایا یہ حدیث غریب ہے۔ یعنی میرے
صحابہ سے بغض مجھ سے بغض ہے تو اس کے برعکس صحابہ سے محبت مجھ سے محبت ہے صحابہ کرام
کی شان تو بہت اونچی ہے صحابہ کرام میں سے کسی کو ستانا درحقیقت مجھے ستانا ہے۔
امام مالک فرماتے ہیں
کہ صحابہ کو برا کہنے والاقتل کا مستحق ہے کے اس کا یہ عمل عداوت رسول کی دلیل ہے(مرقات) اور
عداوت رسول عداوت رب ہے ایسا مردود دوزخ ہی کا مستحق ہے ۔ (مخرج
مراةالمناجیح جلد ہشتم)
نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں