گوشت      جنّتیوں کا سب سے اعلی کھانا ہے اور ایک روایت میں ہے کہ دنیا اور آخرت والوں کے کھانوں کا سردار ہے۔ حضورصلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشادفرمایا: سَیِّدُ الْاِدَامِ اللَّحْمُ یعنی گوشت کھانوں کاسردار ہے۔‘‘(المعجم اوسط،۳۲۲/۵،الحديث:۷۴۷۷) امام شافعی فرماتے ہیں : گوشت کھانا عقل کو بڑھاتا ہے۔ابو الشیخ بن حیان فرماتے ہیں میں نے علماءکرام سے سنا وہ فرماتے ہیں : کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا پسندیدہ ترین کھاناگوشت تھا ۔ (المواھب اللدنیہ ج ۲ ص ۱۷۲ )آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بکری، دنبہ، بھیڑ، اونٹ، گورخر(جنگلی گدھا)،خرگوش، مرغ، بٹیر، مچھلی کا گوشت کھایا ہے۔(سیرت رسول عربی۵۸۶) لیکن ان میں سب سے زیادہ بکری کی دَستی کا گوشت پسند تھا۔

· بکری حضرت سیِّدُنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ تے ہیں: پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں (بکری) کا بازو پیش کیا گیا اور آپ کو یہ پسند بھی تھا، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نےاسےتناول فرمایا۔(احیاء العلوم، 5/712)

· مرغ حضرت ابوموسیٰ سے روایت ہے فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو مرغ کھاتے دیکھا (مسلم،بخاری)( مراٰۃ ج۵ ص ۱۰۰۵)

· بٹیر حضرت سفینہ سے روایت ہے فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ بٹیر کا گوشت کھایا (ابوداؤد) (مراٰۃ ۵ج ۱۰۱۷ ص)

· اونٹ آپ نے سفر میں بھی اور گھر میں بھی اونٹ کاگوشت تناول فرمایا۔

· مچھلی حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی کہتے ہیں کہ میں جیش الخبط میں گیا تھا اور امیر لشکر ابو عبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ تھے ہمیں بہت سخت بھوک لگی تھی دریا نے مری ہوئی ایک مچھلی پھینکی کہ ویسی مچھلی ہم نے نہیں دیکھی اس کا نام عنبر ہے ہم نے آدھے مہینے تک اسے کھایا ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ نے اس کی ایک ہڈی کھڑی کی بعض روایت میں ہے پسلی کی ہڈی تھی اس کی کجی اتنی تھی کہ اس کے نیچے سے اونٹ مع سوار گزر گیا جب ہم واپس آئے تو حضورصلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ذکر کیافرمایا :''کھاؤ اللہ نے تمہارے لیے رزق بھیجا ہے اور تمہارے پاس ہو تو ہمیں بھی کھلاؤ'' ہم نے اس میں سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا حضورصلی اللہ علیہ والہ وسلم نے تناول فرمایا۔ (صحیح البخاري''،کتاب المغازی،باب غزوۃ سِیْفِ البحر...إلخ،الحدیث: ۴۳۶۰و۴۳۶۲، ج۳، ص۱۲۷ ،۱۲۸)

· گورخرآپ نے وحشی گدھے کا گوشت بھی تناول فرمایا۔حضرت ابوقتادہ سے روایت ہے کہ انہوں نے وحشی گدھے کو دیکھا تو اسے ہلاک کردیا تب نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ کیا اس کا کچھ گوشت تمہارے پاس ہے،عرض کیا ہمارے پاس اس کا پاؤں ہے حضور نے قبول فرمایا اور کھایا۔(مسلم،بخاری)

· وحشی گدھا یعنی نیل گائے حلال ہے گھوڑے کی طرح ہوتا ہے جنگلوں میں پایاجاتاہے۔ (مراٰۃج۵ص۱۰۰۱)

· خرگوش حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ ہم نےمَرّالظَہران پر ایک خرگوش کو بھگایا اور میں اسے پکڑ کر ابو طلحہ کے پاس آیا انہوں نے اسے ذبح کیا اور اس کی سرین اور دونوں رانیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھجیں جو آپ نےقبول کر لیں۔ (مُتَّفَقٌ عَلَیْہ) ( مراٰۃ ج ۵ ص ۱۰۰۲)