ذو رحم سے مراد؟ مفسرشہیر، حکیم الامّت، حضر ت مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان سورۃ البقرہ کی آیت 83 کے تحت تفسیر نعیمی میں لکھتے ہیں: اور قربیٰ بمعنی قرابت ہے یعنی اپنے اہل قرابت کے ساتھ احسان کرو، چونکہ اہل قرابت کا رشتہ ماں باپ کے ذریعے سے ہوتا ہے اور ان کا احسان بھی ماں باپ کے مقابلے میں کم ہے اس لیے ان کا حق بھی ماں باپ کے بعد ہے، اس جگہ بھی چند ہدایتیں ہیں: ذی القربیٰ وہ لوگ ہیں جن کا رشتہ بذریعے ماں باپ کے ہو جسے ذی رحم بھی کہتے ہیں ، یہ تین طرح کے ہیں : ایک باپ کے قرابت دار جیسے دادا، دادی، چچا، پھوپھی وغیرہ، دوسرے ماں کے جیسے نانا، نانی، ماموں ، خالہ، اخیافی(یعنی جن کا باپ الگ الگ ہو اور ماں ایک ہو ایسے بھائی اور بہن کا) بھائی وغیرہ، تیسرے دونوں کے قرابت دار جیسے حقیقی بھائی بہن۔ ان میں سے جس کا رشتہ قوی ہوگااس کا حق مقدم۔ رسول پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس کو یہ پسند ہو کہ اسکی عمر میں درازی اور رزق میں فراخی ہو اور بری موت دفع ہو وہ اللہ پاک سے ڈرتا رہے اور رشتہ داروں سے حسن سلوک کرے۔ (مستدرک،5/222،حدیث: 7362)

صلۂ رحمی کاحقیقی مفہوم: صلۂ رحمی کا یہ مطلب نہیں کہ کوئی دوسرا حسن سلوک کرے تب ہی اس سے کیا جائے، حقیقتاً صلۂ رحمی یہ ہے کہ دوسراکاٹے اور آپ جوڑیں،وہ آپ سے بے اعتنائی(بے رخی) برتےلیکن آپ اس کے ساتھ رشتے کے حقوق کا لحاظ کریں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: رشتہ جوڑنے والا وہ نہیں جو بدلہ چکائے بلکہ جوڑنے والا وہ ہے کہ جب اس سے رشتہ توڑا جائے تو وہ اسے جوڑ دے۔ (بخاری،4/98، حدیث: 5991)

نیکی کی تلقین: رشتہ داروں کی دینی تربیت کرتے رہنا چاہیے اور ان کو شرعی مسائل سیکھانے چاہیے اور نیکی کی دعوت دینی چاہیے۔

مالی امداد: اگر رشتہ دار غریب ہوں تو ان کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہیے اور وقتا فوقتا ان کی مال مدد کرتے رہنا چاہیے۔

عیادت کرنا: اگر یہ بیمار ہوں تو ان کی مزاج پرسی کرنا اور ان کو حوصلہ و تسلی اور صبر و ہمت کی تلقین کرنا۔

غمی اور خوشی میں شریک ہونا: رشتہ داروں کی خوشی اور غمی میں ضرور شرکت کریں خوشی کے موقع پر مبارک باد دیں اور غمی کے موقع پر صبر کی تلقین کرنا۔

قطع رحمی سے بچنا: جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اللہ کے نبی ﷺ کو کہتے ہوئے سنا: رشتے ناطے کو کاٹنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا۔(مسلم، ص 1383، حدیث: 2556)

آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے ہمیں اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے رشتہ داروں سے بھلائی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین