ذی رحم رشتہ داروں وہ لوگ ہیں جن کا رشتہ والدین کے ذریعے ہو۔ ذی رحم تین طرح کے ہیں: ایک باپ کے رشتے دار جیسے دادا، دادی،چچا،پھوپھی وغیرہ، دوسرے ماں کے رشتہ دار جیسے نانا، نانی، ماموں، خالہ وغیرہ، تیسرے دونوں کے رشتہ دار جیسے حقیقی بھائی بہن وغیرہ۔ ذی رحم میں جن کا رشتہ زیادہ مضبوط ہوگا ان کا حق زیادہ ہوگا بہن بھائی کا رشتہ چچا اور ماموں سے زیادہ ہے لہٰذا پہلا حق ان کا ہوگا۔

ذی رحم رشتہ داروں کے بہت سے حقوق ہیں جن میں سے 5 درج ذیل ہیں:

(1) رشتہ دار سے سلوک کی صورتیں: صلہ رحم (رشتہ داروں کے ساتھ سلوک) کی مختلف صورتیں ہیں، ان کو ہدیہ و تحفہ دینا اور اگر ان کو کسی بات میں تمہاری اعانت (یعنی امداد) درکار ہو تو اس کام میں ان کی مدد کرنا، انہیں سلم کرنا، ان کے پاس اٹھنا بیٹھنا، ان سے بات چیت کرنا، ان کے ساتھ لطف و مہربانی سے پیش آنا۔ (درد، 1/ 323)

(2) کس کس رشتے دار سے کب کب ملے: رشتہ داروں سے ناغہ کرکے ملتا رہے یعنی ایک دن ملنے کو جائے دوسرے دن نہ جائے اس پر اندازہ لگاکر کہ اس سے محبت و الفت زیادہ ہوتی ہے بلکہ اقرباء سے جمعہ جمعہ ملتا رہے اور مہینے میں ایک بار اور تمام قبیلہ اور خاندان کو ایک ہونا چاہیے جب حق ان کے ساتھ ہو (یعنی وہ حق پر ہوں) تو دوسروں سے مقابلہ اور اظہار حق میں سب متحد ہو کر کام کریں۔

(3)وہ توڑے تو تم جوڑو: صلہ رحمی اسی کا نام نہیں کہ وہ سلوک کرے تو تم بھی کرو، یہ چیز تو حقیقت میں مکافات یعنی ادلا بدلا ہے اس نے تمہارے پاس چیز بھیج دی تم نے اس کے پاس بھیج دی، وہ تمہارے یہاں آیا تم اس کے پاس چلے گئے،حقیقت میں صلہ رحمی یہ ہے کہ وہ کاٹے اور تم جوڑو، وہ تم سے جدا ہونا چاہتا ہے بے اعتنائی (یعنی لاپرواہی) کرتا ہے اور تم اس کے ساتھ رشتےکے حقوق کی مراعات کرو۔

(4) رشتے دار حاجت پیش کرے تو رد کردینا گناہ ہے: جب اپنا کوئی رشتے دار حاجت پیش کرے تو اس کی حاجت روائی کرے، اس کو رد کردینا قطع رحم (یعنی رشتہ توڑنا ہے)۔ یاد رہے (صلہ رحمی واجب ہے اور قطع رحم حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے)

(5)نیکی کی تلقین: ایک مسلمان کا یہ فرض ہے کہ اگر اس کا رشتے دار خدا اور رسول ﷺ کی نافرمانی کرے تو اسے تبلیغ کرکے پیارو محبت سے راہ راست پر لانے کی کوشش کرے۔

آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرنے اور ان کے حقوق کو کما حقہ پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری، ہمارے اہل و عیال، ہمارے پیرو مرشد کی، ہمارے اساتذہ کرام کی اور ساری امت مسلمہ کی کامل مغفرت فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین ﷺ