3۔ مؤلف : محمد بلال  (درجہ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان غوث اعظم چھانگا مانگا )

اللہ پاک نے اپنے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو بے شمار خصائص عطا فرمائے ہیں جن میں سے ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ جس چیز کو آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے نسبت حاصل ہوجائے اس کی شان ارفع واعلی ٰ ہو جاتی ہے انہی مشرف چیزوں میں سے وہ کھانے بھی ہیں جن کو آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تناول فرمایا ہے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی یہ عادت مبارکہ تھی کہ کھانے میں کبھی عیب نہیں نکالتے تھے پسند آتا تو تناول فرما لیتے ورنہ ترک فرما دیتے ۔

کھانو ں میں آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پسندیدہ کھاناگوشت تھا آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے چکور ،مرغ ،خرگوش ،بکری اور مچھلی کا گوشت کھاناثابت ہے۔

چکور:

• حضرت ابراہیم بن عمر بن سفینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیا ن نقل کیا ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ چکور کا گوشت کھایا ۔

(ابوداؤد کتاب الاطعمہ حدیث نمبر 3797 )

مرغی

•حضرت زھدم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ ہم ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس موجود تھے ۔پس مرغی کا گوشت لایا گیا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کھاؤ بے شک میں نے نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اسے تناول کرتے دیکھا ۔(الانوار فی شمائل النبی المختار صفحہ 620 )

خرگوش

•حضرت انس بن مالک رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ ہم مر ظہران (نامی جگہ ) سے گزرے وہاں ایک خرگوش دیکھا ۔لوگ ا سکے پیچھے بھاگ رہے تھے لیکن وہ خرگوش ان کے ہاتھ نہ آیا ۔میں نے اس کو پکڑ لیا اور اسکو لے کر ابو طلحہ رضی اللہُ عنہ کی خدمت میں گیا ۔ بس انہوں نے ذبح کیا اور رسول اللہ کی بارگاہ میں بھیج دیا ۔رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے قبول فرمایا۔

(سنن ابن ماجہ کتاب الصید باب الارنب حدیث نمبر 3243)

بکری

• حضرت جابر رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ میں رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ تھا کہ آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک انصاری عورت کہ ہاں تشریف لائے پس اس خاتون نے سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے لیے بکری ذبح کی اور سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے تناول کیا ( الشمائل المحمد یہ صفحہ 300)

مچھلی :

• حضرت سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ امام المبلغین سرور د ین و دنیا محبوب رب العالمین عزوجل صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہم تین سو افراد کو قریش کے مقابلے میں بھیجا اور حضرت ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہُ عنہ کو سپہ سلار مقرر کیا سفر کے دوران ہم ایک ساحل کے پاس گزرے تو وہاں ایک مچھلی پائی ۔ ہم نے اس مچھلی سے ایک ماہ تک کھایا پھر جب ہم واپس لوٹے تو سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں اسکا تذکرہ کیا ۔تو سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :وہ رزق تھا جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے پیدا فرمایا تھا ۔ کیا تمہارے پاس اسی گوشت میں سے کچھ ہے تو ہمیں بھی کھلاؤ ہم حضو ر صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں اس مچھلی کا گوشت بھیجا سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے تناول فرمایا (فیضان سنت صفحہ 769 )

اللہ تعالیٰ ہمارے لیے اپنی نعمتوں کے دروازے کھول دے اور ہمارے رزق حلال میں برکت دے