گوشت کھانا آقائے دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم  کی پسندیدہ اور عظیم سنت مبارکہ ہے ۔اور کوئی سنت خالی از حکمت نہیں ۔گوشت کی اس سے بڑی اور فضیلت اور کیا ہو گی کہ آقاؤں کے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانے میں سب سے زیادہ محبوب گوشت تھا اور آپ نے خود اس کے فضائل کو بیان فرمایا ہے۔ چنانچہ حدیث مبارک میں ہے کہ:

"گوشت سننے کی قوت بڑھاتا ہے،اور یہ دنیا اور آخرت میں کھانوں کا سردار ہے،اوراگر میں اپنے رب سے سوال کرتا کہ وہ مجھے ہر روز گوشت کھلائے تو وہ ضرور ایسا کرتا۔ )احیاء علوم ج:2/ص1293(

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اونٹ، بکری،دنبہ ، بھیڑ ، مرغ ، بٹیر ، مچھلی ، خرگوش، اور گائے کا گوشت تناول فرمانا ثابت ہے لیکن آپ کو سب سے زیادہ بکری کی دستی کا گوشت محبوب تھا۔( ترمذی شمائل محمدیہ ، ص102 تا 112)

آئیے اب چند احادیث مبارکہ ملاحظہ کرتے ہیں جن میں ان جانوروں کے گوشت کا تذکرہ ہےجنہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تناول فرمایا ہے:

· بکری:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:۔ آقا کریم کی خدمت اقدس میں کہیں سے (بکری کا) گوشت آیا اس میں سے دست کا گوشت آپکی خدمت میں پیش کیا گیا کیونکہ یہ آپ کو پسند بھی تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دانتوں سے کاٹ کر تناول فرمایا۔( مرآۃالمناجی/ج:6/حدیث:4214)

· مرغی:حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مرغی کا گوشت تناول فرما رہے تھے۔(بخاری شریف/مسلم شریف ج:3/)

· مچھلی:حضرت عبداللّٰہ بن جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ایک طویل حدیث پاک میں ایک مچھلی کا تذکرہ ہے جس کی لمبائی تقریباً پہاڑ کے برابر تھی ۔صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کاایک مہم پر اس کو کھانا اور مہم سے واپسی پراسکا کچھ گوشت ساتھ لے کر جانا اور پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کااس کے گوشت کو طلب کرنا اور پھر تناول فرمانا ثابت ہے ۔( مسلم شریف/17/حدیث 1935)

· خرگوش :حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:۔ ایک مرتبہ میں اور کچھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ایک خرگوش کے پیچھے دوڑے آخرکار میں نے اس کو پکڑ لیا پھر اسے ذبح کیا گیا اور آقا کریم کی خدمت میں پیش کیا گیا تو آپ نے اسے قبول فرمایا اور ایک روایت میں ہے کہ تناول فرمایا۔ ( صحیح بخاری/ ترمذی ص102 تا 112)

· بٹیر :حضرت سفینہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بٹیر کا گوشت کھایا۔ (ترمذی شمائل محمدیہ/ ص 112)

· گائے :صحیح مسلم شریف اور بخاری شریف دونوں میں حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت مروی ہے آپ فرماتے ہیں کہ انہوں نے ایک نیل گائے کو دیکھا اور اسکا شکار کیا تو حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ تمہارے پاس اس میں سے کچھ ہے تو انہوں نے اسکے پاۓ آپکی خدمت میں پیش کئے جو آپ نے تناول فرمائے۔

ایک روایت میں ہے کہ جو 40دن تک مسلسل گوشت کھائے اسکا دل سخت ہو جاتا ہےاور جو 40دن تک گوشت نہ کھائے اسکے اخلاق بگڑ جاتے ہیں۔(دین ودنیا کی انوکھی باتیں/ج:1/ص419)

تو سنت کی نیت سے گوشت ضرور کھائیےمگر صحت کا خیال رکھتے ہوئے اعتدال رکھیے۔