حضرت سیدنا حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا " کہ میں تمہیں جنتی لوگوں کی خبر نہ دوں ؟ ہر کمزور جسے کمزور سمجھا جائے اگر وہ اللہ عزوجل (کے کرم) پر (اعتماد کرتے ہوئے) قسم کھالے تو الله عز وجل اس کی قسم کو ضرور پورا کر دے گا کیا میں تمہیں جہنمی لوگوں کی خبر نہ دوں ؟ ہر وہ شخص جو سخت مزاج ، بخیل اور خود کو بڑا سمجھنے والا ہو ۔

1 : ظلم اور بخل سے بچو : حضرت سیدنا جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ تاجدار رسالت ، شہنشاہ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ظلم سے بچو! کیونکہ ظلم قیامت کے اندھیروں میں سے ہے اور بخل سے بچو کیونکہ بخل ہی نے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کیا۔ اور انہیں اس بات پر ابھارا کہ وہ ایک دوسرے کا خون بہائیں ۔ اور محرمات (یعنی حرام کیے گئے کاموں) کو حلال سمجھیں ۔

2 ہلاکت: حضرت سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں ہلاکت دو چیزوں میں ہے مایوسی اور خود پسندی یہ کہ انسان اپنے رب کی رحمت سے ناامید ہو جائے اور یہ کہ وہ اپنے حاصل کردہ کام یا نفع پر اترائے ۔ ( الزواجر عن اقتراف الکبائر : 121/1)

(3)دو پسندیدہ خصلتیں : حضرت سیدنا عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم روف رحیم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت اشحج عبد القیس رضی اللہ عنہ سے فرمایا : تجھ میں دو خصلتیں ایسی ہیں جنہیں اللہ عزوجل پسند فرماتا ہے : حلم اور اطمینان۔ (فیضان ریاض الصالحین جلد 5 صفحہ نمبر 535 مکتبۃ المدینہ)

:4 دو آدمیوں پر رشک جائز:حضرت سیدنا عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دو آدمیوں کے علاوہ کسی پر حسد (یعنی رشک) کرنا جائز نہیں : (1) وہ شخص جسے اللہ عزوجل نے مال عطا فرمایا اور اسے صحیح راستے میں خرچ کرنے کی قدرت عطا فرمائی (2) وہ مرد جسے الله تعالیٰ نے (دین کا) علم عطا کیا تو وہ اس کے مطابق فیصلہ کرے اور اس کی تعلیم دے۔ (فیضان ریاض الصالحین جلد 5 صفحہ نمبر 189مكتبۃ المدينہ )