قرآن پاک میں
اللہ رب العزت نے ہمیں ایک بہترین امت کے
خطاب سے پکارا ہے کیونکہ یہ امت نیکی کا
حکم دیگی اور برے کام سے منع کرے گی معاشرے
کے افراد کی اصلاح اور ان کو بری خصلتوں سے پاک کر کے اچھی عادات سے مزین کرنا یہ
بھی امر و نھی کے احکامات میں سے ہی ہے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منصب کے
فرائض میں سے ایک اہم فریضہ یہ بھی تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نوع انسانی
کی تربیت فرمائیں اسی وجہ سے اللہ پاک نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کو
نوع انسانی کے لئے کامل نمونہ بنا کر بھیجا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم
کی تربیت کا طریقہ مختلف انداز میں رہا اور ہر طریقہ و انداز ہی ایک الگ مثال
رکھتا ہے۔
محترم و معزز
ناظرین و سامعین کرام! نبی کریم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کی تربیت کے انداز میں سے ایک پہلو یہ بھی تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم (2 )کا عدد ذکر کر کے مختلف موضوعات پر تربیت فرماتے جن میں سے چند ملاحظہ کیجئے ۔
1۔
دو چیزیں جوان رہتی ہیں: حضرت انس
رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا! کہ انسان بوڑھا
ہوجاتا ہے اور اس کی دو چیزیں جوان رہتی ہیں مال کی حرص اور عمر کی حرص۔ (صحیح
مسلم، کتاب الزکاۃ، باب من جمع الصدقة و اعمال البر، ج3، ص99، حدیث1047،
دارالطباعة العامرة-ترکیا)
2۔
دو کلمے زبان پر ہلکے میزان پر بھاری: حضرت ابو ہریر ہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ
وآلہ نے فرمایا! کہ دو کلمے رحمن کو بہت زیادہ
محبوب ہیں یہ زبان پر بہت ہی ہلکے اور میزانِ
عمل میں بہت ہی بھاری ہیں(وہ دو کلمے یہ ہیں
) سُبْحَانَ
اللہ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہ الْعَظِیْمِ۔ (صحیح البخاری، کتاب التوحید، باب من قول اللہ تعالیٰ:{ونضع
الموازین القسط}۔۔۔الخ ج2، ص2749، حدیث 7124، دار ابنِ کثیر، دمشق)
3۔
گمراہ نہ ہوں گے۔ حضرت مالک ابن
انس سے روایت ہے
فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا! کہ میں نے تم میں دو چیزیں وہ چھوڑی ہیں جب تک انہیں
مضبوط تھامے رہو گے گمراہ نہ ہوگے (وہ دو چیزیں یہ ہیں) اللہ کی کتاب اور اس کے پیغمبرکی
سنت۔(موطأ مالک، کتاب القدر، باب النھی عن القول بالقدر، ج2، ص899، حدیث3، دار احیاء
التراث العربی بیروت)
4۔
دو عظیم نعمتیں۔ مفسر قرآن حضرت
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا!
تندرستی اور فراغت دو نعمتیں ایسی ہیں کہ اکثر لوگ اُن کی وجہ سے خسارہ اٹھاتے ہیں یا ان سے دھوکا
کھاتے ہیں۔(مسند احمد، مسند عثمان بن عفان، من اخبار عثمان، ج4 ص177، حدیث2340،
مؤسسة الرسالة)
5۔
دو چیزیں لازم کرنے والی ہیں۔ حضرت
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
فرماتے ہیں کہ آخری نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا! دو چیزیں لازم کرنے والی ہیں کسی نے
عرض کیا یارسول الله لازم کرنے والی کیا ہیں
فرمایا جو الله کا شریک مانتا ہوا مرگیا وہ آگ میں جائے گا اور جو اس طرح مرا کہ کسی
کو الله کا شریک نہیں مانتا وہ جنت میں
جائے۔ (جامع الاصول، حرف الفاء، فی فضل الایمان والاسلام، ج9 ص365، حدیث7009،
مکتبة الحلوانی- مکتبةدارالبیان)