علی اکبر (درجۂ خامسہ جامعۃُ المدینہ فیضان فاروق
اعظم سادھو کی لاہور)
تربیت کا لغوی
معنی کسی کو نشوونما کر کے حدِ کمال تک پہنچانا ہے۔انسان کو پستی سے نکال کر بلندی
پر گامزن کرنے اور انہیں آگے بڑھانے میں جن صفات کی ضرورت ہو ان کی دیکھ بھال کر
کے پروان چڑھانے کا نام تربیت ہے۔
ہمارے پیارے
نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اس دنیا میں تشریف لائے اور انہوں نے اپنے
مبارک فرامین کے ذریعے مختلف انداز میں پوری دنیا کی اصلاح فرمائی۔ آپ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا مبارک انداز یہ بھی تھا کہ دو چیزوں کو بیان کر کے اصلاح
فرماتے تھے۔ یہاں وہ 5 فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ذکر کئے جا
رہے ہیں جن میں رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے دو چیزوں کو بیان کر
کے تربیت فرمائی ہے:
(1)حسد نہیں مگر دو میں: نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: حَسَد نہیں مگر دو شخصوں پر ایک وہ جسے اللہ پاک نے
قراٰن سکھایا وہ رات اور دن کے اوقات میں اس کی تِلاوت کرتا ہے، اس کے پڑوسی نے
سنا تو کہنے لگا: کاش! مجھے بھی ویسا ہی دیا جاتا جو فُلاں شخص کو دیا گیا تو میں
بھی اُس کی طرح عمل کرتا۔ دوسرا وہ شخص کہ جسے اللہ پاک نے مال دیا وہ حق میں مال
کو خَرچ کرتا ہے، کسی نے کہا: کاش! مجھے بھی ویسا ہی دیا جاتا جیسا فُلاں شخص کو
دیا گیا تو میں بھی اُسی کی طرح عمل کرتا۔ (بخاری، 3/410، حدیث: 5026)
(2)دو ناپسندیدہ چیزیں: پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: دو چیزیں ایسی ہیں جنہیں انسان ناپسند کرتا ہے۔ وہ موت
کو نہ پسند کرتا ہے حالانکہ موت مومن کے لئے فتنے سے بہتر ہے اور مال کی کمی کو
ناپسند کرتا ہے حالانکہ مال کی کمی حساب کو کم کر دے گی۔(مراٰۃ المناجیح، 7/72)
(3)دو نعمتیں: فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم: دو نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ دھوکے میں ہیں، ایک صحت
اور دوسری فراغت۔ (بخاری، 4/222، حدیث: 6412)
(4)اللہ پاک کی پسندیدہ دو خصلتیں: حضوراکرم صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے قبیلہ عبدالقیس کے سردار سے فرمایا: تجھ میں دو خصلتیں ایسی
ہیں جنہیں اللہ پاک پسند فرماتا ہے۔ بُردباری اور وقار۔(ترمذی، 3/407، حدیث:
2018)
(5)دو کلمے زبان پر ہلکے میزان پر بھاری: آخری نبی حضرت
محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: دو کلمے رحمٰن کو بہت زیادہ محبوب
ہیں یہ زبان پر بہت ہی ہلکے اور میزانِ عمل میں بہت ہی بھاری ہیں۔(وہ دو کلمے یہ
ہیں:)سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ۔
(بخاری،4/600،
حدیث: 7563)
اللہ پاک کی
بارگاہ میں دعا ہے کہ ہمیں حضوراکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مبارک فرامین
پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی سنتوں کے مطابق زندگی گزارنے کی سعادت نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ
النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم