آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ہر مقام پر اپنی امت کی تربیت فرمائی مگر آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی تربیت فرمانے کا انداز مختلف ہوا کرتا کبھی تو کوئی واقعہ بیان فرما کر تربیت کی کبھی کسی عذاب کا تذکرہ فرما کر اسی طرح کبھی کسی نیکی کا تذکرہ فرما کر اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے 4 چیزوں کے ذریعے بھی تربیت فرمائی چنانچہ آپ بھی پانچ احادیث کریمہ ملاحظہ فرمائیے۔

(1)اللہ پر ایمان لانا کیا ہے، روایت ہے کہ ایک مرتبہ قبیلہ عبدالقیس کا نمایندہ آیا تو انہوں نے حضور( صلی اللہ علیہ وسلم )سے شرابوں کے متعلق پوچھا تو حضور نے انہیں چارچیزوں کا حکم دیا اور چار چیزوں سے منع فرمایا۔ الله پر ایمان لانے کا حکم فرمایا: کیا جانتے ہوصرف الله پر ایمان لانا کیا ہے وہ بولے الله اور رسول جانیں فرمایا یہ گواہی دینا کہ الله کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں اورمحمد الله کے رسول ہیں اور نماز قائم رکھنے، زکوۃ دینے، رمضان کے روزے کا اور فرمایا کہ غنیمت میں سے پانچواں حصہ حاضرکرو اور چار چیزوں سے منع فرمایا ٹھلیا سے،تونبی سے،لکڑی کی دوری سے اور تارکول والے پیالے سے فرمایا یہ خود بھی یاد کرلو دوسروں کو اس کی خبر دے دو (مسلم و بخاری)لفظ بخاری کے ہیں۔ (مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 ، حدیث نمبر:17 )

(2)چار چیزیں پیغمبروں کی سنتوں سے ہیں ، روایت ہے حضرت ابوایوب سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ چار چیزیں پیغمبروں کی سنتوں سے ہیں شرم۔ ایک روایت میں ہے ختنہ، عطر ملنا،مسواک اور نکاح ( ترمذی) (مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:382)

(3)وہ نرا منافق ہے، روایت ہے عبداللہ ابن عمر سے فرماتے ہیں کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جس میں چار عیوب ہوں وہ نرا منافق ہے اورجس میں ایک عیب ہو ان میں سے اس میں منافقت کا عیب ہوگا جب تک کہ اُسے چھوڑ نہ دے جب امانت دی جائےتو خیانت کرے،جب بات کرے توجھوٹ بولے،جب وعدہ کرے تو خلاف کرے،جب لڑے تو گالیاں بکے ۔ (مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:56 )

(4)چار چیزوں سے پناہ مانگے، روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے تم میں سے کوئی جب دوسری التحیات سے فارغ ہو تو چار چیزوں سے پناہ مانگے دوزخ اور قبر کے عذاب سے، زندگی اور موت کے فتنوں سے، مسیح دجال کی شرارت سے۔ (مسلم) (مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:2 , حدیث نمبر:940 )

(5)اس وقت تک بندہ مؤمن نہیں ہوتا : روایت ہے حضرت علی سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت تک بندہ مؤمن نہیں ہوتا جب تک چار باتوں پر ایمان نہ لائے گواہی دے کہ الله کے سواکوئی معبود نہیں اور میں الله کا رسول ہوں مجھے الله نےحق کےساتھ بھیجا اور مرنے اورمرنےکے بعد اٹھنے اور تقدیر پر ایمان لائے (ترمذی،وابن ماجہ) (مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:104 )

قارئین کرام آپ نے پڑھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے تربیت فرمانے کے انداز ۔اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ امین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم