شعب الایمان جلد3 صفحہ نمبر 303 ،حدیث نمبر 3603 میں حضرت  جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رحمتِ عالمیان، سرورِ دوجہان صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ ذی شان ہے : میری امت کو ماہِ رمضان میں پانچ چیزیں ایسی عطا کی گئی جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہ ملیں۔جب رمضان المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے تو اللہ پاک نظرِ رحمت فرماتا ہے اور جس کی طرف اللہ پاک نظرِ ر حمت فرمائے اسے کبھی بھی عذاب نہ دے گا۔2۔ شام کے وقت ان کے منہ کی بو (جو بھوک کی وجہ سے ہوتی ہیں)اللہ پاک کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی بہتر ہو۔3۔ فرشتے ہر رات اور دن ان کے لیے مغفرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں۔4۔ اللہ پاک جنت کو حکم فرماتا ہے: میرے نیک بندوں کے لئے مزین ( یعنی آراستہ) ہوجا عنقریب وہ دنیا کی مشقت سے میرے گھر اور کرم میں راحت پائیں گے۔ جب ماہِ رمضان کی آخری رات آتی ہے تو اللہ پاک سب کی مغفرت فرمادیتا ہے۔( فیضانِ رمضان،1/25،26)خلاصہ: فرمانِ نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے مطابق امتِ محمدیہ کو رمضان کے خاص پانچ وہ فضائل جو کسی اور امت کو عطا نہ ہوئے جیسے اللہ پاک کی خصوصی رحمت کہ منہ کی بو مشک سے بڑھ کراور فرشتوں کا دعائے مغفرت کرنا۔وغیرہ