قربانی کے5 دُنیاوی فوائداز بنت شاہنواز عطاریہ (گلشن
کالونی، واہ کینٹ)
ہر بالغ،
مقیم، مسلمان مرد و عورت، مالکِ نصاب پر قربانی واجب ہے۔(عالمگیری، جلد
5، صفحہ 292، ابلق گھوڑے سوار، صفحہ6)
حضور جانِ جاناں
صلی اللہ علیہ وسلم نے اِرشاد فرمایا:"جس شخص میں قربانی کرنے کی و سعت
ہو، پھر بھی وہ قربانی نہ کرے تو وہ ہماری
عیدگاہ کے قریب نہ آئے ۔"(ابنِ
ماجہ، جلد 3، صفحہ 529، حدیث3123، ابلق گھوڑے سوار، صفحہ 3)
جو بھی چیز میرے ربّ کریم نے مسلمانوں پر فرض و واجب کی
ہے، اُس میں بے شمار دینی و دنیوی فائدے
ہیں، جیسے نماز ہی لے لیجئے کہ اس کا ثواب
بے شمار اور دُنیاوی فائدوں میں سے ایک یہ
ہے کہ اس سے جسم کی ورزش ہوتی، سجدے سے سر
درد اور کینسر سے نجات وغیرہ وغیرہ، غرضیکہ میرے ربّ کریم کا ہر قول و فعل حکمت بھرا ہے، اِنہی فرائض و واجبات میں سے ایک قربانی کرنا
بھی ہے اس کے بے شمار دینی فوائد ہیں، جیسے قربانی کرنے والے کو جانور کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملتی
ہے، اِسی طرح اِس کے دُنیاوی فائدے بھی
ہیں، ہم یہاں چند ذکر کئے دیتے ہیں۔
1۔غریبوں کی اِمداد:
کئی لوگ ایسے ہوتے ہیں، جو پورا سال گوشت کھانے کی طاقت نہیں رکھتے، لیکن قربانی کے دنوں میں بفضل اللہ گوشت ایسے
لوگوں تک بھی پہنچتا ہے، اِس طرح قربانی
غریبوں کی امداد کا ایک ذریعہ بھی ہے۔
2۔دینی اداروں کی اِمداد:
قربانی کی کھالیں دینی اداروں کے لئے چندے کا ایک نہایت
اَہم ذریعہ ہوتی ہیں، سال میں ایک بہت بڑی رقم قربانی کی کھالوں سے دینی اداروں کو
پہنچتی ہے، اِس طرح قربانی دینی اداروں کی
امداد کا ایک ذریعہ بھی ہے۔
3۔ذریعۂ روزگار:
قصاب پورا سال ہی ذبح کرنے کا کام کرتے رہتے ہیں، مگر قربانی کے دنوں میں کام بڑھ جاتا ہے، اِس طرح اِن دنوں میں اُجرت بھی زیادہ ہوتی ہے، ہاں!یہ اُن کے لئے ہے، جو ماہر قصاب ہوں نہ کہ وہ جو صرف اِن دنوں میں قصاب بن جاتے
ہیں۔
اِسی طرح جانور فروخت کرنے والوں اور ٹرانسپورٹ والوں کے
لئے بھی اِن دنوں میں اُجرت زیادہ ہو جاتی ہے۔
4۔مال میں زیادتی:
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جو مال اللہ کریم کی راہ میں
دیا جائے، وہ کم نہیں ہوتا، بلکہ اِس میں برکت ہوتی ہے اور وہ بڑھتا ہے اور
پاک ہوتا ہے۔
5۔مسلم اِتحاد کا ذریعہ:
یہ ایک ایسی عبادت
ہے کہ جو پورا سال نہیں، بلکہ مخصوص دنوں
میں ہوتی ہے، اِس طرح اجتماعی قربانیوں میں بھی مسلمان شریک ہوتے ہیں اور یہ
ایک مسلم اِتحاد کا ذریعہ ہے، اور جب ایک
خاص عبادت مخصوص وقت میں ادا کی جاتی ہے، تو اس سے کافروں پر مسلمانوں کا رُعب بھی بڑھتا ہے۔اللہ پاک ہمیں اخلاص کے
ساتھ قربانی کرنے کی سعادت عطا فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم