فی زمانہ لوگوں میں ایسی بری عادت پائی جا رہی ہے کہ لوگ اپنے اوصاف چھوڑ کر گناہوں کی طرف راغب ہوتے جا رہے ہیں یہ بری عادت خصوصاً عورتوں میں زیادہ پائی جا رہی ہے اور اپنے اوصاف بھولنے ساتھ ساتھ گناہوں کی طرف بڑھتی جا رہی ہیں لیکن ابھی بھی کچھ ایسی عورتیں ہیں جو اپنے اوصاف کی مکمل طور پر پاسداری کر کے اس پر عمل بھی کرتی ہیں چنانچہ ﷲ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:

فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُؕ-

ترجمۂ کنز الایمان: تو نیک بخت عورتیں ادب والیاں ہیں خاوند کے پیچھے حفاظت رکھتی ہیں جس طرح اللہ نے حفاظت کا حکم دیا۔

نیک اور پارسا عورتوں کے اوصاف بیان فرمائے جا رہے ہیں کہ جب ان کے شوہر موجود ہوں تو ان کی اطاعت کرتی اور ان کے حقوق کی ادائیگی میں مصروف رہتی اور شوہر کی نافرمانی سے بچتی ہیں اور جب موجود نہ ہوں تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے ان کے مال اور عزت کی حفاظت کرتی ہیں۔ (صراط الجنان، سورۃ النساء 4، آیت 34)

اس آیت میں مؤمنہ عورت کا دوسرا وصف یہ بیان کیا گیا کہ وہ اپنے شوہر کے سامان کی کس طرح حفاظت کرتی ہے اور صرف اس کی موجودگی میں نہیں بلکہ اس کی غیر موجودگی میں بھی اس کے مال و متاع کی حفاظت کرتی ہے

وَ الْمُؤْمِنُوْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍۘ-یَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ یُطِیْعُوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗؕ-اُولٰٓىٕكَ سَیَرْحَمُهُمُ اللّٰهُؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ(۷۱)

ترجمۂ کنز الایمان: اور مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق ہیں بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے منع کریں اور نماز قائم رکھیں اور زکوٰۃ دیں اور اللہ و رسول کا حکم مانیں یہ ہیں جن پر عنقریب اللہ رحم کرے گا بیشک اللہ غالب حکمت والا ہے۔

اِس آیت سے مومنوں کے اوصاف، ان کے اچھے اعمال اور ان کے اس اجر و ثواب کو بیان فرمایا جو اللہ تعالیٰ نے دنیا و آخرت میں ان کے لئے تیار فرمایا ہے، چنانچہ ارشاد فرمایا کہ مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق، آپس میں دینی محبت والفت رکھتے اور ایک دوسرے کے معین و مددگار ہیں۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر ایمان لانے اور شریعت کی اتباع کرنے کا حکم دیتے ہیں اور شرک و معصیت سے منع کرتے ہیں۔ فرض نمازیں ان کے حدود و اَرکان پورے کرتے ہوئے ادا کرتے ہیں۔ اپنے اوپر واجب ہونے والی زکوٰۃ دیتے ہیں اور ہر معاملے میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا حکم مانتے ہیں۔ان صفات سے مُتَّصِف مومن مرد اور عورتیں وہ ہیں جن پر عنقریب اللہ تعالیٰ رحم فرماے گا اور انہیں دردناک عذاب سے نجات دے گا۔ بیشک اللہ تعالیٰ غالب اور حکمت والا ہے۔ (صراط الجنان، سورۃ التوبۃ 9،آیت 71)

اس آیت میں مؤمنہ عورت کا تیسرا وصف یہ بیان کیا گیا ہے مؤمنہ عورت مؤمن مرد کے ساتھ رفیق ہوتی ہے اس کے ساتھ ہی ساتھ یہ امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کا حکم بھی دیتے ہیں اور شریعت کی پاسداری بھی کرتے ہیں۔

ان تمام آیاتِ قرآنیہ سے مؤمنہ عورت کی صفات واضح ہو رہی ہیں اللہ پاک مؤمنہ عورتوں کو ان اوصاف کے ساتھ متصف فرمائے اور ہم سب کو گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔