محمد
فضیل ساگر(درجۂ رابعہ جامعۃُ المدینہ فیضان حسن و جمال مصطفیٰ لانڈھی کراچی،
پاکستان)
اللہ
تعالٰی نے قرآن پاک میں بہت سی جگہ مومنہ عورتوں کی صفات بیان فرمائی ہیں، جو
مومنہ عورتوں کو دیگر (غیر مومنہ عورتوں سے ممتاز کرتی ہیں، آئیے ان میں سے کچھ
پڑھتے ہیں:
نگاہ
نیچی رکھنے اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرنے والی: وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ
فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ
ترجمہ
کنزالایمان: اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی
پاسائی کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ نہ دکھائیں۔ (پ18، النور:31)اس آیت میں عورت
کو اپنی نگاہ نیچے رکھنے اور غیر مردوں کو نہ دیکھنے کا حکم دیا گیا، حضرت ام سلمہ
رضی الله عنہا فرماتی ہیں کہ میں اور حضرت میمومنہ رضی الله عنہا بارگاہ رسالت میں
حاضر تھیں، اسی وقت حضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے حضور صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہمیں پردے کا حکم فرمایا تو میں نے عرض کی وہ تو نابینا
ہیں، ہمیں دیکھ نہیں سکتے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ کیا تم
دونوں بھی نابینا ہوں انہیں نہیں دیکھتیں۔
لہٰذا
معلوم ہوا کہ عورت کا غیر مرد کو دیکھنا بھی خطرے سے خالی نہیں لہٰذا عورت کو بھی
غیر مرد کو دیکھنے سے حتی الامکان بچنا ہی چاہئے۔
شوہر کی فرمانبردار ہیں: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ
عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْؕ-فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ
لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُؕ- ترجمہ کنز الایمان:مرد افسر ہیں عورتوں
پر اس لیے کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی اور اس لیے کہ مردوں نے ان
پر اپنے مال خرچ کیے تو نیک بخت عورتیں ادب والیاں ہیں خاوند کے پیچھے حفاظت رکھتی
ہیں جس طرح اللہ نے حفاظت کا حکم دیا۔(پ5،النسآء:34)
آیت
کے اس حصے: فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ
اللّٰهُؕ- میں
نیک اور پار سا عورتوں کے اوصاف بیان فرمائے جا رہے ہیں کہ جب ان کے شوہر موجود
ہوں تو ان کی اطاعت کرتی ہیں اور ان کے حقوق کی ادائیگی میں مصروف رہتی اور شوہر
کی نافرمانی سے بچتی ہیں اور جب موجود نہ ہوں تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے ان کے مال
اور عزت کی حفاظت کرتی ہیں۔
گھروں میں ٹھہرنے والیاں: وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِكُنَّ ترجمہ کنز
الایمان: اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو۔(پ22،الاحزاب:33)اس آیت میں اگر چہ ازواج
مطہرات رضی اللہ عنہن کو خطاب ہے۔ لیکن اس حکم میں دیگر عورتیں بھی داخل ہیں کہ وہ
گھروں میں ٹھہری رہیں۔ اور بلاضرورت اپنے گھروں سے نہ نکلے۔
اللہ
عزوجل ہمارے مسلم معاشرے اور مسلم خاندانوں کی خواتین کو یہ قرآنی صفات اپنانے کی
سعادت نصیب فرمائے، اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم۔