گل
محمد(درجہ خامسہ جامعہ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور، پاکستان)
قرآن
پاک اللہ عزوجل کی بے مثال اور روشن کتاب ہے جس میں واقعات احکام کو ذکر کرنے کے
ساتھ عورتوں کے اوصاف کو بھی بیان فرمایا ہے ان اوصاف میں سے چند اوصاف ملاحظہ
فرمائیں:
(1)فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا
حَفِظَ اللّٰهُؕ- ترجمہ کنز الایمان: نیک بخت
عورتیں ادب والیاں ہیں خاوند کے پیچھے حفاظت رکھتی ہے جس طرح اللہ نے حکم دیا۔
(پاره 5، سورة النسآء، آیت نمبر 34)
نیک
اور پارسا عورتوں کا وصف بیان کیا جارہا ہے کہ جب ان کے شوہر موجود ہوں تو ان کی
اطاعت کرتی ہیں اور ان حقوق کی ادائیگی میں مصروف رہتی اور شوہر کی نافرمانی سے
بچتی ہیں اورموجود نہ ہوں تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے ان کے مال اور عزت کی حفاظت
کرتی ہیں۔
(2)وَ الْمُسْلِمٰتِ ترجمہ کنزالایمان: مسلمان
عورتیں۔ وہ عورتیں جو کلمہ پڑھ کر اسلام میں داخل ہوئیں اور انہوں نے اللہ کے
احکام کی اطاعت کی اور ان کے احکام کے سامنے سر تسلیم خم کر دیا۔
(3)وَ الْمُؤْمِنٰتِ ترجمہ کنز الایمان: ایمان
والیاں۔ وہ عورتیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم کی رسالت کی تصدیق کی اور تمام ضروریات دین کو مانا۔
(4)وَ الْقٰنِتٰتِ: ترجمہ کنزالایمان: اور فرماں
برداریں۔ وہ عورتیں جنہوں نے عبادات پر مداومت اختیار کی اور انہیں رات کی حدود
اور شرائط کے ساتھ قائم کیا۔
(5)وَ الصّٰدِقٰتِ: ترجمہ کنزالایمان: خیرات کرنے
والیاں۔ وہ عورتیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے عطا کئے مال میں سے اس کی راہ میں فرض
اور نقلی صدقات دیئے۔
(6)وَ الصّٰبِرٰتِ: ترجمہ کنز الایمان: صبر
والیاں۔ وہ عورتیں جنہوں نے نفس پر انتہائی دشوار ہونے کے باوجود اللہ تعالیٰ کی
رضا کے لیے طاعتوں کی پابندی کی ممنوعات سے بچتی ہیں۔ اور مصائب و آلام میں بے
قراری اور شکایت کا مظاہرہ نہیں کرتیں۔
(7)وَ الْخٰشِعٰتِ: ترجمہ کنز الایمان: عاجزی
کرنے والیاں۔ وہ عورتیں جنہوں نے طاعتوں اور عبادتوں میں اپنے دل اور اعضاء کے
ساتھ عاجزی و انکساری کی۔
(8)وَ الْمُتَصَدِّقٰتِ: ترجمہ کنز
الایمان: سچیاں۔ وہ عورتیں جو اپنی نیت، قول اور فعل میں سچی ہیں۔
(9)وَ الصّٰٓىٕمٰتِ: ترجمہ کنزالایمان: روزے
والیاں۔ وہ عورتیں جنہوں نے فرض اور نفلی روزے رکھے۔
(10)وَ الْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَهُمْ وَ الْحٰفِظٰتِ:
ترجمہ کنزالایمان: اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والیاں۔ وہ عورتیں جنہوں نے اپنی عفت
اور پارسائی کو محفوظ رکھا اور جو حلال نہیں ہے اس سے بچیں۔ (تفسیر صراط الجنان،
پارہ22، سورۃ الاحزاب، آیت 35)