ایمان انسان کی سب سے بڑی دولت ہے ایمان کے بغیر انسان کچھ بھی نہیں ہے اللہ و رسول کی رضا کا سبب بھی ایمان اور جنت میں داخلے کا سبب بھی ایمان ہی ہے۔ ایمان صاحبِ ایمان کے لئے بھلائی اور خیر ہی خیر ہے۔ ایمان کو اختیار کرنے والا دونوں جہاں میں سرخرو اور خاص طور پر آخرت میں سعادتِ ابدیہ حاصل کرنےمیں کامیاب ہوتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ پاک نے مومن مردوں کے ساتھ ساتھ مومن عورتوں کی صفات بھی بیان فرمائی ہیں۔ چنانچہ مومن عورتوں کے بارے میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

اللہ ورسول کا حکم ماننے والیاں: اللہ اور رسول کا حکم مانے والیوں کو اللہ عزوجل نے قرآن میں ایمان والیاں کہا ہے جس سے ان کا فضل و کمال ظاہر ہوتا ہے۔ چنانچہ وَ مَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّ لَا مُؤْمِنَةٍ اِذَا قَضَى اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اَمْرًا اَنْ یَّكُوْنَ لَهُمُ الْخِیَرَةُ مِنْ اَمْرِهِمْؕ- ترجَمۂ کنزُالایمان: اور کسی مسلمان مرد نہ مسلمان عورت کو پہنچتا ہے کہ جب اللہ و رسول کچھ حکم فرمادیں تو اُنہیں اپنے معاملہ کا کچھ اختیار رہے۔(پ22، الاحزاب:36)

صبر کرنے والیاں: الله عزوجل مومنات کی صفات بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے کہ وَ الصّٰبِرِیْنَ وَ الصّٰبِرٰتِ ترجَمۂ کنزُالایمان:اور صبر والے اور صبر والیاں یعنی ایسی عورتیں کہ نفس پر شاق گزرنے کے باوجود بھی اللہ کی اطاعت پر مداومت اختیار کرتیں ہیں اور اس پر پہنچنے والی تکالیف و مصائب پر گلہ و شکوہ نہیں بلکہ اس پر صبر کرتی ہیں۔

خیرات کرنے والیاں: اللہ عزوجل ان کے فضائل و خصائل کو بڑھاتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے: وَ الْمُتَصَدِّقِیْنَ وَ الْمُتَصَدِّقٰتِ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور خیرات کرنے والے اور خیرات کرنے والیاں۔ یعنی اللہ عزوجل نے جو ان کو وسعت مال دی اس میں سے وہ غریبوں، مسکینوں اور یتیموں وغیرہ پر اور اللہ پاک کی راہ میں فرض و نفلی صدقات دیتے ہیں۔

اپنی پارسائی کی حفاظت کرنے والیاں: مومنہ عورتوں کی صفات ایمانیہ میں ایک اور صفت کا اضافہ کرتے ہوئے الله پاک ارشاد فرماتا ہے: وَ الْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَهُمْ وَ الْحٰفِظٰتِ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ رکھنے والیاں۔ یعنی ایسے مرد و عورت کہ جنہوں نے اپنی عفت و پارسائی کی حفاظت کی اور ہر وہ طریقہ جس سے اللہ پاک نے منع فرمایا اس سے بچیں اور صرف حلال طریقے پر ہی عمل کیا۔

کثرت سے ذکر اللہ کرنے والیاں: کثرت سے ذکر اللہ کرنا بھی مومن مرد و عورت کی صفات میں سے ہے چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَ الذّٰكِرِیْنَ اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ الذّٰكِرٰتِۙ- ترجَمۂ کنزُالایمان:اور اللہ کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں۔ یہ وہ عورتیں ہیں کہ جو دل و زبان سے اللہ کا ذکر کثرت سے کرتیں ہیں اور بندہ جب کثرت سے ذکر کرنے والوں میں شامل ہوتا ہے جب وہ کھڑے بیٹھے، لیٹے ہر حال میں الله پاک کا ذکر کرتا رہے۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ مذکورہ تمام صفات کا ہمیں بھی حامل بنائے اور ہمارا خاتمہ بالخیر فرمائے، اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔