1۔ خداوند عالم
انبیا کر ام علیہم
السلام کی بعثت کے متعلق سورۂ
حدید کی پچیسویں آیت میں فرمایا ہے:ترجمہ:بیشک ہم نے اپنے رسولوں کو واضح دلائل کے
ساتھ بھیجا ہے اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان کو نازل کیا ہے تاکہ لوگ انصاف کے
ساتھ قیام کریں۔2۔ اللہ پاک سورة النحل کی آیت نمبر 36 میں فرماتا ہے:ترجمہ: ہم نے
ہر امت میں رسول بھیجا کہ ( لوگو) صرف
اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمام معبودوں سے بچو۔34۔ اللہ پاک سورۂ الکہف 1/56 میں فرماتا ہے :ترجمہ : ہم تو
اپنے رسولوں کو صر ف اس لیے بھیجتے ہیں کہ وہ خوشخبریاں سنائیں اور ڈرادیں۔(4) ا للہ پاک نے آ پ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بارے میں فرمایا:سورۂ جمعہ 2:ترجمہ: وہی ہے جس نے ناخواندہ لوگوں میں ان میں
سے ایک رسول بھیجا جو انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور ان کو پاک کرتا ہے
اور انہیں کتاب و حکمت سکھاتا ہے، یقینا اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔قر آنِ کریم میں ار شاد ہوتا ہے:5: ترجمہ: یقینا
تمہارے لیے رسول اللہ میں عمدہ نمونہ ( موجود) ہے پھر اس شخص کے لیے جو اللہ پاک کی اور قیامت کے دن کی
توقع رکھتا ہے اور بکثرت اللہ پاک کی یاد
کر تا ہے۔ ( الاحزاب 21)6۔ حضر ت نوح علیہ السلام کے بارے میں
قرآن کہتا ہے:ترجمہ: ہم نےنوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے فرمایا: اے
میری قوم !تم اللہ کی عبادت کرواس کے سوا کوئی تمہارا معبود ہونے کے قابل نہیں،
مجھ کو تمہارے لیے ایک بڑے دن کے عذاب کا ااندیشہ ہے۔( اعراف 7، آیت 59)7۔حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں
قرآن کہتا ہے:ترجمہ: پھر ان کے بعد
ہم نے موسیٰ کو اپنے دلائل دےکر فرعون اور اس کے امراکے پاس بھیجا، مگر ان لوگوں
نے ان کا بالکل حق ادا نہ کیا سو دیکھئے ان مفسدوں کا کیا انجام ہوگا۔( اعراف 7، آیت 103(8۔ آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بعثت کے بارے میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے۔ترجمہ : یقیناً ہم نے تمہاری
طرف حق کے سا تھ اسی کتاب نازل فرمائی تا کہ تم لوگوں میں اس چیز کے مطابق فیصلہ کرو جس سے اللہ نے تم کو شناسا کیا ہے
اور خیانت کرنے والوں کے حمایتی نہ بنو۔(سورة النسا آیت 105)9۔ حضرت ہود علیہ السلام کے بارے میں
قرآن کہتا ہے: ترجمہ: اور ہم نے قومِ عاد کی طرف ان کے بھائی ہود کو بھیجا، انہوں
نے فرمایا: اے میری قوم ! تم اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا کوئی تمہار امعبود
نہیں، سو کیا تم نہیں ڈرتے۔10۔ اللہ پاک قرآنِ پاک میں بھی ارشاد فرماتا ہے۔ترجمہ:ہم
نے انہیں رسول بنایا ہے خوشخبری سنانے والے اور آگاہ کرنے والے تاکہ لوگوں کی کوئی
حجت اور الزام رسولوں کے بھیجنے کے بعد اللہ پاک پر رہ نہ جائے، اللہ پاک بڑا غالب اور بڑا باحکمت
ہے۔(سورة النسا 165)