محمد توصیف رضا عطّاری (درجہ رابعہ جامعۃُ المدینہ فیضان عطار نیپال گنج نیپال)
انبیائے کرام علیہم السّلام
کائنات کی عظیم ترین ہستیاں اور نسلِ انسانی کے سب سے عظیم ترین بلکہ نسلِ انسانی
کے بلند مرتبے پر فائز نفوسِ قدسیہ ہوتے ہیں جنہیں اللہ پاک نے وحی کے نور سے
روشنی بخشی، حکمتوں کے سمندر ان کے دلوں میں جاری فرمائے اور سیرت و کردار کی وہ
بلندیاں عطا فرمائی جن کو اللہ پاک نے ان کے علاوہ کسی کو عطا نہیں فرمایا ان کی
ربانی احکام اور خدائی پیغام پہچانے میں اٹھائی گئی مشقتوں میں تمام نسلِ انسانی
کے لئے بابرکت ، عظمت ،شوکت، کردار، ہمت، حوصلے، استقامت کا عظیم درس موجود ہے ۔
ان انبیائے کرام علیہم السّلام
میں سے ایک نبی حضرت موسیٰ علیہ السّلام ہیں جن کی صفات قراٰنِ کریم میں متعدد
مقامات پر بیان ہوئے ہیں ان میں سے چند یہ ہیں: (1)اللہ پاک نے موسیٰ علیہ السّلام کو
اپنا برگزیدہ بندہ اور نبی و رسول بنایا جن کو قراٰن میں یوں ذکر فرمایا ہے ارشاد
باری ہے : وَ اذْكُرْ فِی
الْكِتٰبِ مُوْسٰۤى٘-اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّ كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا(۵۱) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور کتاب میں موسیٰ کو یاد کرو، بیشک
وہ چنا ہوا بندہ تھا اور وہ نبی رسول تھا ۔(پ 16، مریم:51)
(2)اللہ پاک نے موسیٰ علیہ
السّلام کو فرقان عطا فرمایا جن کو قراٰن میں یوں ذکر فرمایا ہے ارشاد باری ہے : وَ اِذْ اٰتَیْنَا
مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ الْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ(۵۳)ترجَمۂ کنزُالایمان: اور
جب ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی اور حق و باطل میں تمیز کر دینا کہ کہیں تم راہ پر
آؤ ۔(پ1، البقرة:53) فرقان کے کئی معانی بیان کئے گئے ہیں :(1)فرقان سے مراد بھی
تورات ہی ہے۔ (2)کفرو ایمان میں فرق کرنے والے معجزات جیسے عصا اور ید بیضاء وغیرہ
۔(3)حلال و حرام میں فرق کرنے والی شریعت مراد ہے ۔(مدارک،البقرة،تحت الآیت:53،ص52)
(3) اللہ پاک نے آپ علیہ
السّلام کو نبوت و رسالت پر دلالت کرنے والی روشن نشانیاں عطا کیں، جن کو قراٰن میں
یوں ذکر فرمایا ہے ارشاد باری ہے: وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسٰى تِسْعَ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور
بےشک ہم نے موسیٰ کو نو روشن نشانیاں دیں۔(پ15،بنی اسرائیل:101)حضرت عبد اللہ بن
عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ حضرت موسیٰ علیہ
السّلام کو جو نو نشانیاں عطا کی گئی وہ یہ ہیں: (1)عصا،(2)ید بیضاء (3)بولنے میں
دقت جو حضرت موسیٰ علیہ السّلام کی زبان مبارک میں تھی پھر اللہ پاک نے اسے دور
فرمایا (4)دریا کا پھٹنا اور اس میں رستے بننا،(5)طوفان ،(6)ٹڈی،(7)گھن،(8)مینڈک،(9)
خون۔(تفسیر صراط الجنان)
(4)اللہ پاک نے آپ علیہ
السّلام کو روشن غلبہ اور تسلط عطا فرمایا جن کو قراٰن میں یوں بیان فرمایا ہے
ارشاد باری ہے: وَ اٰتَیْنَا مُوْسٰى
سُلْطٰنًا مُّبِیْنًا(۱۵۳) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور
ہم نے موسیٰ کو روشن غلبہ دیا ۔(پ6،النسآء:153)