اللہ پاک نے موسی علیہ السّلام کو بے شمار معجزات سے نوازا اور انہیں نہایت بلند مرتبہ عطا فر مایا ۔ نبی آخر الزمان صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے موسی علیہ السّلام کو اپنے فرامین میں زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ آپ کے ان فرامین میں اسلام کے اوصافِ حمیدہ کا روشن اظہار ہے جیسا کہ اللہ پاک نے حضرت موسی علیہ السّلام پر تورات نازل فرمائی۔ ارشاد باری ہے : ترجمۂ کنزُالعِرفان: پھر ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا فرمائی تاکہ نیک آدمی پر احسان پورا ہو اور ہر شے کی تفصیل ہو اور ہدایت و رحمت ہو کہ کہیں وہ اپنے رب سے ملنے پر ایمان لائیں۔ اور یہ برکت والی کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے ، تو تم اس کی پیروی کرو اور پرہیز گار بنو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ (پ6، الانعام :155،154)

موسی علیہ السّلام سے اللہ پاک نے صاف طور پر کلام کیا: وَ كَلَّمَ اللّٰهُ مُوْسٰى تَكْلِیْمًاۚ(۱۶۴)ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اللہ نے موسیٰ سے حقیقتاً کلام فرمایا۔(پ6،النساء:164)

موسی علیہ السّلام نے اپنا عصا مبارک ڈال دیا تو وہ ایک ظاہر اژدھا بن گیا۔ فَاَلْقٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِیَ ثُعْبَانٌ مُّبِیْنٌۚۖ(۱۰۷)ترجَمۂ کنزُالایمان: تو موسیٰ نے اپنا عصا ڈال دیا وہ فوراً ایک ظاہر اژدھا ہو گیا۔( پ9، الاعراف : 107)

موسی علیہ اسلام نے اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال کر نکالا تو دیکھنے والوں کیلئے جگمگانے لگا۔ وَّ نَزَعَ یَدَهٗ فَاِذَا هِیَ بَیْضَآءُ لِلنّٰظِرِیْنَ۠(۱۰۸) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال کر نکالا تو وہ دیکھنے والوں کے سامنے جگمگانے لگا۔( پ9، الاعراف : 108)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے ایمان والو! ان لوگوں جیسے نہ ہونا جنہوں نے موسیٰ کو ستایا تو اللہ نے موسیٰ کا اس شے سے بری ہونا دکھا دیا جو انہوں نے کہا تھا اور موسیٰ اللہ کے ہاں بڑی وجاہت والا ہے۔(پ22،الاحزاب:69)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: (اللہ نے) فرمایا: اے موسیٰ! میں نے اپنی رسالتوں اور اپنے کلام کے ساتھ تجھے لوگوں پر منتخب کرلیا تو جو میں نے تمہیں عطا فرمایا ہے اسے لے لو اور شکر گزاروں میں سے ہوجاؤ۔(پ9،الاعراف:144)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور کتاب میں موسیٰ کو یاد کرو، بیشک وہ چنا ہوا بندہ تھا اور وہ نبی رسول تھا ۔اور ہم نے اسے طور کی دائیں جانب سے پکارا اور ہم نے اسے اپنا راز کہنے کیلئے مقرب بنایا۔ اور ہم نے اپنی رحمت سے اسے اس کا بھائی ہارون بھی دیا جو نبی تھا۔(پ16،مریم:51تا 53)

ہم اللہ پاک کی بارگاہ اقدس میں دعا کرتے ہیں کہ اللہ پاک ہمیں حضرت موسی علیہ السّلام کی سیرت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں انبیائے کرام علیہم السّلام کا وارث بنائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم