آج ہم ایک عظیم ہستی کی حیا کے بارے میں بات کریں گے۔ جن کی
حیا کے بارے میں خود حضور خاتم النبیین رحمۃ للعالمین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فر مایا کہ وہ حیا والے ہیں۔
چنانچہ مکی مدنی آقا حضور جان جاناں صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
وہ بہت حیا والے تھے اور اپنا بدن چھپانے کا خصوصی اہتمام کرتے تھے۔
ان عظیم ہستی کا نام حضرت موسیٰ کلیم الله على نبينا وعليہ
الصلوة والسّلام ہے ۔ آپ علیہ
السّلام کا نام و لقب: آپ علیہ السّلام کا نام مبارک موسیٰ جبکہ لقب کلیم
الله علی نبینا وعلیہ الصلوۃ و السّلام ہے۔آپ کا نسب نامہ : سیدنا موسیٰ علیہ السّلام حضرت ابراہیم علیہ السّلام
کی نسل سے ہیں اور آپ کا نسب موسیٰ بن عمران بن قاہت بن عازر بن لاوی بن یعقوب بن
اسحاق بن ابراہیم ہے۔
ولادت مبارکہ : آپ حضرت یوسف علیہ السّلام کی وفات سے 400 برس اور جبکہ
ابراہیم علیہ السّلام کی وفات کے 700 برس بعد پیدا ہوئے۔ اور 120 سال عمر مبارکہ
پائی۔
آپ علیہ الصلوۃ و السّلام کے کئی اوصاف بیان کیے گئے جن میں
سے چند اوصافِ مبارکہ درج ذیل ہیں :آپ علیہ السّلام الله پاک کے برگزیدہ اور چُنے
ہوئے بندے ہونے کا ساتھ ساتھ اللہ پاک کے نبی اور رسول بھی تھے ، چنانچہ پارہ 16 آیت
نمبر 51 سورہ مریم میں ارشاد باری ہے : وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مُوْسٰۤى٘-اِنَّهٗ كَانَ
مُخْلَصًا وَّ كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا(۵۱) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور
کتاب میں موسیٰ کو یاد کرو، بیشک وہ چنا ہوا بندہ تھا اور وہ نبی رسول تھا ۔(پ 16،
مریم:51)
(2) آپ علیہ السّلام رب کی بارگاہ میں بڑی وجاہت (یعنی بڑے
مقام والے) اور مستجاب الدعوات تھے۔چنانچہ پا رہ 22 سورہ احزاب آیت نمبر 49 میں
فرمان باری ہے : وَ كَانَ عِنْدَ اللّٰهِ وَجِیْهًاؕ(۶۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: موسیٰ اللہ کے یہاں
آبرو والا ہے ۔(پ22،الاحزاب:69)
(3) آپ علیہ السّلام کسی واسطے کے بغیر اللہ پاک سے ہم کلام
ہونے کا شرف بھی رکھتے تھے ۔ بارگاہِ انبیا میں قرب کے اس مقام پر فائز ہیں کی آپ
کی دعا سے اللہ پاک نے آپ کے بھائی ہارون علیہ السّلام کو نبوت جیسی عظیم نعمت سے
نوازا۔ چنانچہ پارہ 16 سورہ مریم آیت نمبر 53،52 میں فرمان باری ہے: وَ
نَادَیْنٰهُ مِنْ جَانِبِ الطُّوْرِ الْاَیْمَنِ وَ قَرَّبْنٰهُ نَجِیًّا(۵۲) وَ وَهَبْنَا لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ
نَبِیًّا(۵۳)ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور
ہم نے اسے طور کی دائیں جانب سے پکارا اور ہم نے اسے اپنا راز کہنے کیلئے مقرب بنایا۔
اور ہم نے اپنی رحمت سے اسے اس کا بھائی ہارون بھی دیا جونبی تھا۔(پ16،مریم:53،52)
آپ علیہ السّلام کی شان یہ بھی ہے کہ آپ کی پیدائش سے قبل ہی
آپ کی ماں کو بتا دیا گیا تھا کہ یہ رسول ہیں۔ آپ بچپن سے ہی رسول ہیں۔ چنانچہ پارہ
20 سورہ قصص آیت نمبر 7 میں اللہ ارشاد فرمایا: وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰۤى اُمِّ مُوْسٰۤى اَنْ
اَرْضِعِیْهِۚ-فَاِذَا خِفْتِ عَلَیْهِ فَاَلْقِیْهِ فِی الْیَمِّ وَ لَا
تَخَافِیْ وَ لَا تَحْزَنِیْۚ-اِنَّا رَآدُّوْهُ اِلَیْكِ وَ جَاعِلُوْهُ مِنَ
الْمُرْسَلِیْنَ(۷) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور ہم نے موسیٰ کی ماں کو اِلہام
فرمایا کہ اسے دودھ پلا پھر جب تجھے اس پر خوف ہو تو اسے دریا میں ڈال دے اور خوف
نہ کر اور غم نہ کر ،بیشک ہم اسے تیری طرف پھیر لائیں گے اور اسے رسولوں میں سے
بنائیں گے۔(پ20،القصص:7)