نعمان بن محمد ایوب(درجہ سادسہ جامعۃُ المدینہ فیضان مدینہ ملک کالونی نواب شاہ،
پاکستان)
حضرت موسیٰ علیہ السّلام اللہ پاک کے انتہائی برگزیدہ بندے
اور اولو العزم رسولوں میں سے ایک رسول ہیں آپ علیہ السّلام اللہ پاک سے بلاواسطہ
ہم کلام ہونے کے سبب کلیمُ اللہ کے لقب سے بھی یاد کیے جاتے ہے۔ آپ علیہ السّلام
کا نام مبارک ”موسیٰ” جبکہ آپ کا ایک لقب مبارک صفیُّ اللہ بھی بے حضرت موسیٰ علیہ
السّلام حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی نسل میں سے ہیں، اللہ پاک نے آپ کو تیس سال
کی عمر میں علم و حکمت سے نواز اور آپ علیہ السّلام نے اللہ پاک کے فضل و کرم سے
ایک سو بیس سال کی عمر پائی اور حضرت موسیٰ علیہ السّلام شروع ہی سے نیک اور متقی
تھے اللہ پاک نے حضرت موسیٰ علیہ السّلام کو نو (9) معجزات عطا کیے جن میں ایک آپ علیہ
السّلام کا عصا مبارک تھا جس کی بہت سی خوبیاں تھی۔
قراٰنِ کریم میں حضرت موسیٰ علیہ السّلام کے جو اوصاف بیان
ہوئے ان میں سے چند یہ ہیں۔ (1،2)حضرت
موسیٰ علیہ السّلام اللہ پاک کے چنے ہوئے بندے اور نبی و رسول تھے ۔ ارشاد باری ہے:
وَ اذْكُرْ فِی
الْكِتٰبِ مُوْسٰۤى٘-اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّ كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا(۵۱) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور کتاب میں موسیٰ کو یاد کرو، بیشک
وہ چنا ہوا بندہ تھا اور وہ نبی رسول تھا ۔(پ 16، مریم:51)
(3)حضرت موسیٰ علیہ السّلام اس قدر مستجاب الدعوات تھے کہ اللہ
پاک نے آپ علیہ السّلام کی دعا سے آپ کے بھائی (ہارون) کو نبوت جیسی عظیم نعمت سے
نوازا۔ارشاد باری ہے: وَ
وَهَبْنَا لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ نَبِیًّا(۵۳)ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور
ہم نے اپنی رحمت سے اسے اس کا بھائی ہارون بھی دیا جو نبی تھا۔(پ16،مریم:53)
(4) حضرت موسیٰ علیہ السّلام اللہ پاک کی بارگاہ میں بلند مقام
ومرتبہ اور بڑی وجاہت والے تھے: وَ كَانَ عِنْدَ
اللّٰهِ وَجِیْهًاؕ(۶۹) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور موسیٰ
اللہ کے ہاں بڑی وجاہت والا ہے۔(پ22،الاحزاب:69) (5) حضرت موسیٰ علیہ السّلام اعلی درجے کے کامل
ایمان والے بندے تھے ۔ ارشاد باری ہے: اِنَّهُمَا مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِیْنَ(۱۲۲) ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک
وہ دونوں ہمارے اعلیٰ درجہ کے کامل ایمان والے بندوں میں سے ہیں ۔ (پ23، الصّٰٓفّٰت :122)
اللہ پاک ہمیں انبیائے کرام سے محبت رکھنے والا اور انکی
سیرت پر عمل کرنے والا بنائے اور اللہ پاک ہمیں انبیائے کرام علیہ السّلام کے
اخلاقِ حمیدہ اپنانے کی توفیق عطا فرمائیں۔ اٰ مین