الله تعالیٰ نے انسانوں کی ہدایت کیلئے اپنے انبیا کو مبعوث فرمایا، بعض کو نئی شریعت وکتاب عطا فرمائی جنہیں رسول کہا گیا پھر بعض رسل کو بعض پر فضیلت دی جیساکہ قراٰنِ پاک میں وارد ہوا۔ تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍۘ ترجَمۂ کنزُالایمان: یہ رسو ل ہیں کہ ہم نے ان میں ایک کو دوسرے پر افضل کیا۔ (پ3،البقرۃ:253)

موسیٰ علیہ السّلام جن کا ذکر کیا جا رہا ہے ان 5 اولو العزم رسل میں سے ہیں جن کو دیگر تمام انبیا و رسل پر فضیلت دی گئی۔ آپ کے اوصاف اور واقعات کو دیگر انبیا کی نسبت کثرت سے بیان کیا گیا جن میں چند ذکر کیے جاتے ہیں۔

(1)الله کا کلام فرمانا: موسیٰ علیہ السّلام الله کے کلیم ہیں ،آپ الله پاک سے کلام فرماتے تھے جس کا ذکر قراٰن میں موجود ہے چنانچہ فرمایا گیا۔ وَ كَلَّمَ اللّٰهُ مُوْسٰى تَكْلِیْمًاۚ(۱۶۴)ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اللہ نے موسیٰ سے حقیقتاً کلام فرمایا۔(پ6،النساء:164)(2) کتاب کا عطا ہونا: موسیٰ علیہ السّلام ان انبیا میں سے ہیں جن کو کتاب سے نوازا گیا۔ جیسا کہ وارد ہوا۔ ثُمَّ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ ترجَمۂ کنزُالایمان: پھر ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا فرمائی۔(پ8،الانعام:154) آپ کو عطا کی جانے والی کتاب تورات ہے۔

(3)نو عظیم معجزات کا دیا جانا: آپ کو نو بڑے معجزات دئیے گئے جن کا ذکر قراٰن میں متعدد مقامات پر موجود ہے۔ وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسٰى تِسْعَ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور بےشک ہم نے موسیٰ کو نو روشن نشانیاں دیں۔(پ15،بنی اسرائیل:101)(4) الله پاک کا خود انہیں اپنا بندہ کہنا: بندہ کے لئے اس سے بڑا اعزاز کوئی نہیں کہ خود اس کا خالق و مالک اسے بندہ فرمائے۔ جیسے نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو سورۂ اسراء میں فرمایا گیا۔ موسیٰ علیہ السّلام کو بھی یہ اعزاز عطا ہوئے چنانچہ ارشاد ربانی ہے: اِنَّهُمَا مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِیْنَ(۱۲۲) ترجَمۂ کنزُالایمان: بےشک وہ دونوں ہمارے اعلٰی درجہ کے کامل الایمان بندوں میں ہیں ۔ (پ23، الصّٰٓفّٰت :122)

(5) ان کا ذکر باقی رکھنا: وَ تَرَكْنَا عَلَیْهِمَا فِی الْاٰخِرِیْنَۙ(۱۱۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور پچھلوں میں ان کی تعریف باقی رکھی۔ (پ23، الصّٰٓفّٰت :119) یہی وجہ ہے کہ جس کثرت سے قراٰن میں موسیٰ علیہ السّلام کا ذکر موجود ہے دیگر انبیا کا نہیں۔(6) الله کا انہیں سلام کرنا: سَلٰمٌ عَلٰى مُوْسٰى وَ هٰرُوْنَ(۱۲۰) ترجَمۂ کنزُالایمان: سلام ہو موسیٰ اور ہارون پر۔(پ23، الصّٰٓفّٰت :120)

الله پاک اس میں موجود قابل حفظ باتوں کو یاد رکھنے، قابل اعتقاد باتوں کا عقیدہ رکھنا اور قابل عمل باتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں انبیاء و اولیاء سے محبت رکھنے والا بنائے۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم