الله پاک کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے ہمیں مؤمن اور مؤمن گھرانے میں پیدا کیا ۔ اللہ پاک نے قراٰن کریم میں مؤمن کی صفات کو کئی جگہوں پر ذکر کیا۔ جس میں سے 10 صفات آپ ملاحظہ فرمائے۔

اللہ پاک نے قراٰنِ مجید میں ارشاد فرمایا : ﴿ وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(۹)ترجَمۂ کنزُالایمان: اور وہ جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں ۔ (پ18، المؤمنون: 9) یعنی کامیابی حاصل کرنے والے وہ مؤمن ہے جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں اور انہیں ان کے وقتوں میں ادا کرتے ہیں اور فرائض و واجبات اور سنن و نوافل سب کی حفاظت کرتے ہیں۔ (تفسیر خازن)

(1) ایمان والوں کا پہلا وصف خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرنا بیان کیا گیا۔

(2) ایمان والوں کو ایک اور وصف بیان کیا گیا کہ وہ اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں، لہذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ پانچوں نمازیں پابندی کے ساتھ اور ان کے تمام حقوق کی رعایت کرتے ہوئے ادا کرے۔

(3) مؤمن کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ وہ اپنے رب کے عذاب سے خوفزدہ رہیں ۔ حضرت حسن بصری رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ مؤمن نیکی کے باوجود اللہ سے ڈرتا ہے جبکہ منافق گناہ کے باوجود بے خوف رہتا ہے۔

(4) مؤمن کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ وہ اپنے رب کی آیتوں پر ایمان لاتے ہیں اور اس کی تمام کتابوں کو مانتے ہیں۔

(5) مؤمن کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ وہ عرب کے مشرکوں کی طرح اپنے رب کے ساتھ کسی اور کو شریک نہیں کرتے ۔ ( تفسیر خازن)

(6)اللہ نے قراٰن میں مؤمن کا ایک وصف یہ بھی بیان فرمایا کہ مؤمن کا میاب ہو گئے ۔

(7)مؤمن کا ایک وصف اور بیان کیا گیا کہ وہ ہر لہو وباطل سے بچے رہتے ہیں (تفسیر خازن)

(8)مؤمنوں کا ایک وصف یہ بھی بیان کیا گیا کہ وہ پابندی کے ساتھ اور ہمیشہ مالوں پر فرض ہونے والی زکوٰة دیتے ہیں۔

(9) مؤمن کا ایک وصف یہ بھی بیان کیا گیا کہ وہ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔

(10) مؤمنین کا ایک وصف یہ بھی بیان کیا گیا کہ وہ اپنی امانتوں اور اپنے عہد کی رعایت کرتے ہیں۔

حقیقی مؤمن وہ شخص ہے جس میں یہ اوصاف پائے جائے۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں بھی ان اوصاف پر عمل کرنے اور حقیقی مؤمن بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم