اَلحمدُ لِلّٰہ ہم انسان ہیں اور اللہ کے فضل سے ہم مسلمان ہیں، بحیثیتِ مسلمان ہمیں اچھے اوصاف اپنانے چاہئیں اور بُرے اوصاف سے بچنا چاہئے کیونکہ اچھے اوصاف اللہ و رسول کی رضا کا ذریعہ ہیں۔اللہ پاک نے قراٰنِ مجید میں مؤمنین کے کئی اوصاف بیان کئے ہیں جن میں سے بعض یہ ہیں:

(1)اللہ پاک سے خوب محبت کرنے والے:نیک مسلمان اللہ پاک سے سب چیزوں سے بڑھ کر محبت کرتے ہیں کہ اللہ پاک کا فرمان ہے: ﴿وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰهِؕ-ترجَمۂ کنز الایمان:اور ایمان والوں کو اللہ کے برابر کسی کی محبت نہیں۔(پ2، البقرۃ:165)

(2)اللہ پاک سے ڈرنے والے: صالح مسلمانوں کے سامنے جب اللہ کا ذکر ہوتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں کہ فرمانِ باری ہے:﴿اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَجِلَتْ قُلُوْبُهُمْترجَمۂ کنز الایمان: ایمان والے وہی ہیں کہ جب اللہ یاد کیا جائے ان کے دل ڈرجائیں۔(پ9، الانفال:2)

(3)کثرت سے ذکرُ اللہ کرنے والے: مؤمنین کی صفات سے ہے کہ وہ اللہ پاک کا کثرت سے ذکر کرتے ہیں چنانچہ قراٰن پاک میں ہے: ﴿اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَذَكَرُوا اللّٰهَ كَثِیْرًا ترجَمۂ کنز الایمان : مگر وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے اور بکثرت اللہ کی یاد کی۔(پ19، الشعرآء: 227)

(4)حق کی اتباع کرنے والے:مؤمنین کی صفات سے ہے کہ وہ تمام معاملات میں حق کی پیروی کرتے ہیں کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے:﴿وَ اَنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّبَعُوا الْحَقَّ مِنْ رَّبِّهِمْؕ-ترجَمۂ کنز الایمان: اور ایمان والوں نے حق کی پیروی کی جو ان کے رب کی طرف سے ہے۔(پ26، محمد:3)

(5)سچ بولنے والے:مؤمنین کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ سچ بولتے ہیں کہ اللہ پاک کا فرمان ہے:﴿وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَرُسُلِهٖۤ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الصِّدِّیْقُوْنَ ﳓ ترجَمۂ کنز الایمان: اور وہ جو اللہ اور اس کے سب رسولوں پر ایمان لائیں وہی ہیں کامل سچے۔(پ27،الحدید:19)

(6)نماز کی محافظت کرنے والے:مؤمنین کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں کہ اللہ پاک کا فرمان ہے:﴿وَالَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(۹)ترجَمۂ کنز الایمان: اور وہ جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں۔(پ18، المؤمنون: 9)

(7)نماز کو خشوع و خضوع سے پڑھنے والے:نیک مسلمان اپنی نماز کی محافظت کے ساتھ ساتھ نماز کو خشوع و خضوع کے ساتھ بھی پڑھتے ہیں کہ رب تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿اَلَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲)ترجَمۂ کنز الایمان: جو اپنی نماز میں گڑگڑاتے ہیں۔(پ18، المؤمنون:2)

(8)زکوٰة ادا کرنے والے:مسلمانوں کا وصف یہ بھی ہے کہ وہ زکوٰة ادا کرتے ہیں چنانچہ ارشاد ہے:﴿وَالَّذِیْنَ هُمْ لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَۙ(۴) ترجَمۂ کنز الایمان: اور وہ کہ زکوٰۃ دینے کا کام کرتے ہیں۔(پ18، المؤمنون: 4)

(9)امانت کی حفاظت اور وعدہ پورا کرنے والے:مؤمنین کے اوصاف میں سے ہے کہ وہ امانت کی حفاظت اور وعدے پورے کرتے ہیں ربِّ کریم فرماتا ہے:﴿وَالَّذِیْنَ هُمْ لِاَمٰنٰتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رٰعُوْنَۙ(۸) ترجَمۂ کنز الایمان : اور وہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کی رعایت کرتے ہیں۔(پ18، المؤمنون:8)

(10)لغو(بیکار قول و فعل)سے بچنے والے:مؤمنین کا ایک عمدہ وصف یہ بھی ہے کہ وہ بے کار کام سے بچتے ہیں کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَالَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَۙ(۳)ترجَمۂ کنز الایمان: اور وہ جو کسی بیہودہ بات کی طرف اِلتفات نہیں کرتے۔(پ18، المؤمنون:3)

ہمیں بھی اللہ پاک سے ڈرنے، اس کا ذکر کثرت سے کرنے، اس سے محبت کرنے اور دیگر اچھے اوصاف اختیار کرنے چاہئیں کیونکہ ان اوصاف کو اپنا کر ہم اپنے مقصد(اللہ اور رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رضا) کو حاصل کرسکتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں اچھے اوصاف اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم