مومن وہ ہے جو اللہ، رسولﷺ،اس کے رسولوں،کتابوں،فرشتوں،اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہو، نیز تمام ضروریاتِ دین کا اقرار کرتا ہو اللہ پاک نے قرآن پاک میں فلاح پانے والے مومنین کی جو صفات بیان کی ہیں،ان میں سے 10 ملاحظہ فرمائیے:

قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱) (پ18، المومنون: 1) ترجمہ کنز العرفان: بیشک ایمان والے کامیاب ہوگئے۔ یہ ارشاد مومنین کے لیے ہوا کہ مراد کو پہنچنے والے یعنی کامیابی پانے والے ہیں اور اصل کامیابی تو جنت کا حاصل کرنا ہے۔

الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲) (پ18، المومنون: 2) ترجمہ کنز العرفان: جو اپنی نماز میں خشوع و خضوع کرنے والے ہیں۔یعنی ان کے دلوں میں خوف ہوتا ہے اور ان کے اعضا ساکن ہوتے ہیں جب وہ اپنے رب کو یاد کرتے ہیں تو توجہ دنیا سے ہٹی ہوتی ہےاور دل اللہ کی جانب جھکا ہوتا ہے۔

وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَۙ(۳) (پ18، المومنون: 3) ترجمہ کنز العرفان: اور وہ جو فضول بات سے منہ پھیرنے والے ہیں۔ یعنی وہ ہر لہو و باطل سے بچتے ہیں۔

وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَۙ(۴) (پ 18، المومنون: 4) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ کہ زکوٰۃ دینے کا کام کرتے ہیں۔ یعنی اس کے پابند ہیں اور مداومت کرتے ہیں۔اللہ کی راہ میں غریبوں، مسکینوں، یعنی حقداروں کو دے کر اپنا مال پاک کرتے ہیں۔

وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَۙ(۵) (پ18، المومنون:5) ترجمہ کنز العرفان: اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔

6،7۔ وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِاَمٰنٰتِهِمْ وَ عَهْدِهِمْ رٰعُوْنَۙ(۸) (پ 18، المومنون: 8) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کی رعایت کرتے ہیں۔ امانتوں کی رعایت کرنے سے مراد ہے کہ خیانت نہیں خواہ وہ اللہ کی ہوں یا خلق کی اور عہد کی رعایت سے مراد ہے کہ اپنے وعدے پورے کرتے ہیں عہد خواہ خالق کے ساتھ ہوں یا مخلوق کے ساتھ سب کی وفا کرتے ہیں۔

وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(۹) (پ 18، المومنون: 9) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں۔ یعنی نمازیں مقررہ اوقات میں انکے شرائط وآداب کے ساتھ ادا کرتے ہیں اور فرائض و واجبات و سنن و نوافل سب کی نگہبانی کرتے ہیں۔

اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْوٰرِثُوْنَۙ(۱۰) الَّذِیْنَ یَرِثُوْنَ الْفِرْدَوْسَؕ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(۱۱) (پ18، المومنون: 10 ،11) ترجمہ کنز العرفان: یہی لوگ وارث ہیں یہ فردوس کی میراث پائیں گے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔وہ مذکورہ تمام صفات سے موصوف ہونے کی بنا پر جزا میں جنت الفردوس اور اسکی نعمتوں کے حقدار ٹھہریں گے اس میں ہمیشہ رہیں گے پھر اس سے نکلنا نہ ہوگا۔

10۔ پرہیزگار مومنین کے بارے میں یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ وہ آخری پہروں میں بخشش مانگتے ہیں یعنی وہ راتوں کی نیند قربان کر کے اپنے رب سے بخشش کا سوال کرتے ہیں۔

اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں مومنین جیسی صفات اپنانےکی توفیق دے۔ آمین