مومن کی تعریف: مومن وہ ہے جو ایمان کی صفت سے متصف ہو اور زندگی الله اور اس کے رسول ﷺ کے احکام کے مطابق گزارے۔

قرآن مجید میں الله تعالیٰ نے مومنین کی صفات متعدد مقامات پر بیان فرمائی ہیں، ان میں سے دس صفات ملاحظہ فرمائیں:

الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَۙ(۳) (پ 2، البقرۃ: 3) ترجمہ کنز الایمان: وہ جو بے دیکھے ایمان لائیں اور نماز قائم رکھیں اور ہماری دی ہوئی روزی میں سے ہماری راہ میں اٹھائیں۔ یہ آیت مخلص مومنین کے بارے میں ہے جو ظاہری اور باطنی دونوں طرح سے ایمان والے ہیں۔

قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱) (پ18، المومنون: 1) ترجمہ کنز العرفان: بیشک ایمان والے کامیاب ہوگئے۔ اس آیت میں ایمان والوں کو بشارت دی گئی ہے کہ بے شک وہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے اور ہمیشہ کے لئے جنت میں داخل ہو کر ہر ناپسندیدہ چیز سے نجات پاجائیں گے۔

الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ هُمْ بِالْاٰخِرَةِ هُمْ یُوْقِنُوْنَ(۳) (پ 19، النمل: 3) ترجمہ: وہ جو نمازقائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور وہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔ آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ قرآن ان لوگوں کے لئے ہدایت اور بشارت ہے جو ا س پر ایمان لاتے ہیں، فرض نمازیں پڑھتے ہیں اور جب ان کے مال پر زکوٰۃ فرض ہو جائے تو خوش دلی سے زکوٰۃ دیتے ہیں اور وہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔

4۔️ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاۙ(۷۰) (پ 22، الاحزاب: 70) ترجمہ: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کیا کرو۔ اس آیت میں ایمان والو جو تقویٰ اختیار کرنے اور حق بات کہنے کا حکم ارشاد فرمایا گیا کہ تم الله تعالیٰ اور اسکے بندوں کے حقوق کی رعایت کرنے میں الله تعالیٰ سے ڈرو اور اور اپنی زبان کی حفاظت کرو اگر تم ایسا کرو گئے تو الله تعالیٰ تم پر کرم فرمائے گا، تمہارے اعمال تمہارے لیے سنوار دے گا،تمہیں نیکیوں کی توفیق دے گا، تمہارے گناہ بخش دے گا، جو شخص الله اور اس کے رسول ﷺ کی فرمانبرداری کرے اس نے دنیا و آخرت میں پڑی کامیابی پائی۔

5۔️ اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَهُمْ جَنّٰتُ النَّعِیْمِۙ(۸) خٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-وَعْدَ اللّٰهِ حَقًّاؕ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(۹) (پ 21، لقمٰن: 8،9) ترجمہ: بے شک جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کیے ان کے لیے نعمتوں کے باغات ہیں، ہمیشہ ان میں رہیں گے یہ الله کا سچا وعدہ ہے اور وہی عزت والا حکمت والا ہے۔ اس آیت میں ارشاد فرمایا کہ بے شک وہ لوگ جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں اور ان کے تقاضوں کے مطابق عمل کرتے ہیں ان کے لئے نعمتوں اور چین کے ایسے باغات ہیں جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے،یہ ان سے الله تعالیٰ کا سچا وعدہ ہے اور اس کی شان یہ ہے کہ کوئی اسے وعدہ پورا کرنے سے روک نہیں سکتا اور ا س کا ہر فعل حکمت اور مَصلحت کے تمام ترتقاضوں کے عین مطابق ہے۔

وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُدْخِلَنَّهُمْ فِی الصّٰلِحِیْنَ(۹) (پ 20، العنکبوت: 9) ترجمہ: اور جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھےکام کیے تو ضرور ہم انہیں نیک بندوں میں داخل کریں گے۔ ارشاد فرمایا کہ جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کئے تو ہم انہیں نیک بندوں کے زُمرہ میں داخل کریں گے اور ان کا حشر نیک بندوں کے ساتھ فرمائیں گے۔ یہاں صالحین سے مراد اَنبیائے کرام علیہم السلام اوراولیائے عظام رحمۃ اللہ علیہم ہیں۔

7۔️ فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌ(۵۰) (پ 17، الحج: 50) ️ترجمہ: جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کیے ان کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔ آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جو لوگ ایمان لائے اورانہوں نے نیک اعمال کئے ان کے لیے گناہوں سے بخشش اور جنت میں عزت کی روزی ہے جو کبھی ختم نہ ہو گی۔

8۔️ اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَیَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمٰنُ وُدًّا(۹۶) (پ 16، مریم: 96) ترجمہ: بے شک وہ جو ایمان لائے اور نیک اعمال کیے عنقریب رحمان ان کے لیےمحبت پیدا کر دے گا۔

9۔️ یُثَبِّتُ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَةِۚ- (پ 13، ابراہیم: 27) ترجمہ کنز الایمان: اللہ ایمان والوں کو حق بات پر دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں ثابت قدم رکھتا ہے۔ یعنی الله تعالیٰ ایمان والوں کو دنیا کی زندگی میں کلمہ ایمان پر ثابت رکھتا ہے کہ وہ آزمائش اور مصیبت کے وقتوں میں بھی صبر کرتے ہیں، ایمان پر قائم رہتے ہیں اور راہِ حق اور سیدھے دین سے نہیں ہٹتے حتیٰ کہ ان کی زندگی کاخاتمہ ایمان پر ہوتا ہے اور آخرت یعنی قبر میں بھی الله تعالیٰ انہیں ثابت رکھتا ہے کیونکہ قبر آخرت کی سب سے پہلی منزل ہے۔

10۔ وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِۙ-لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ اَجْرٌ عَظِیْمٌ(۹) (پ 6، المائدۃ: 9) ترجمہ: اللہ نے ایمان والوں اور اچھے عمل کرنے والوں سےوعدہ فرما یا ہے کہ ان کے لیے بخشش اور بڑا ثواب ہے۔ اچھے اعمال سے مراد ہر وہ عمل ہے جو رضائے الہٰی کا سبب بنے۔ اس میں فرائض و واجبات، سنتیں، مستحبات، جانی ومالی عبادتیں، حقوق الله، حقوق العباد وغیرہ سب داخل ہیں۔

الله سے دعا کہ الله پاک ہمیں سچے مومنوں میں شامل فرمائے اور قرآن پاک کے احکام کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارا سینہ پیارے آقا ﷺ کی محبت میں میٹھا میٹھا مدینہ بنائے۔ آمین