اللہ پاک نے حضرتِ انسان کی تخلیق فرمائی پھر ان کی  رشد و ہدایت کے لئے انبیائے کرام علیہم السّلام کو مبعوث فرمایا۔ ان حضرات کو اعلیٰ کردار، عمدہ اخلاق اور بہترین اوصاف سے موصوف فرمایا۔ انہی مقدس ہستیوں میں سے ایک حضرت یحییٰ علیہ السّلام بھی ہیں۔ اللہ پاک نے ان کو بھی کئی عمدہ اوصاف سے موصوف فرمایا۔ آئیے قراٰنِ پاک سے حضرت یحییٰ علیہ السّلام کی 5 صفات پڑھئے اور علم و عمل میں اضافہ کیجئے۔

(1) ایک کلمہ کی تصدیق کرے گا: الله پاک قراٰنِ پاک فرماتا ہے: ترجمۂ کنزالعرفان: بیشک اللہ آپ کو یحییٰ کی خوشخبری دیتا ہے جو اللہ کی طرف کے ایک کلمہ کی تصدیق کرے گا ۔(پ 3 ، اٰلِ عمرٰن : 39)

(2) وہ سردار ہونگے : الله پاک قراٰنِ پاک فرماتا ہے: ﴿وَ سَیِّدًا﴾ ترجمۂ کنزالعرفان: اور وہ سردار ہوگا۔ (پ 3 ، اٰلِ عمرٰن : 39) سیدیعنی سردار: سید اس رئیس کو کہتے ہیں جو مخدوم و مُطاع ہو یعنی لوگ اس کی خدمت و اطاعت کریں۔ حضرت یحییٰ علیہ السّلام مؤمنین کے سردار اور علم و حلم اور دین میں ان کے رئیس تھے۔

(3) ﴿وَّ حَصُوْرًا ترجمہ کنز العرفان : اور ہمیشہ عورتوں سے بچنے والا۔ (پ 3 ، اٰلِ عمرٰن : 39) حصور وہ شخص ہوتا ہے جو قوت کے باوجود عورت سے رغبت نہ کرے ۔

(4)صالحین میں سے: الله پاک قراٰنِ پاک میں فرماتا ہے:﴿وَّ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(۳۹)ترجمہ کنز العرفان : اور صالحین میں سے ایک نبی ہو گا۔(پ 3 ، اٰلِ عمرٰن : 39) وضاحت: یعنی نیک صالح بزرگ اللہ پاک کے بندے اور نبی تھے۔

(5) نیکیوں میں جلدی کرتے: اللہ پاک قراٰنِ پاک میں فرماتا ہے: ترجمۂ کنزالایمان: بیشک وہ بھلے کاموں میں جلدی کرتے تھے ۔ (پ17، الانبیآء:90)وضاحت: یعنی نیکیوں میں جلدی کرتے ، جو بھی نیک کام ہوتا اس میں تاخیر نہ کرتے تھے۔

ترغیب : حضرت یحییٰ علیہ السّلام عورتوں سے دور رہتے تھے۔ باوجود طاقت کے یعنی طاقت بھی تھی لیکن پھر بھی عورتوں سے بچتے تھے۔ یہ آپ علیہ السّلام کا تقویٰ اور عاجزی تھی اور نیکیوں میں جلدی کرتے۔ اس کے تحت دعا مقبول کروانے کے تین کام: (1) نیک کام کرنے میں دیر نہ لگائے (2) امید اور خوف کے درمیان رہتے ہوئے ہر وقت اللہ پاک سے دعائیں کرے (3)اور اللہ پاک کی بارگاہ میں عاجزی اور انکساری کا اظہار کرے۔

اللہ پاک سے دعا ہیں کہ ہمیں حضرت یحییٰ علیہ السّلام کی سیرت پاک پر عمل کرنے اور عورتوں سے بچنے اور نیک کام میں جلدی کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ اٰمین