حضرت ابراہیم علیہ السّلام اولو العزم رسولوں میں سے ایک رسول ہیں، آپ علیہ السّلام کو اللہ پاک نے اپنا خلیل بنایا اس لیے آپ کو خلیل اللہ کہا جاتا ہے اور آپ کے بعد والے تمام انبیاو رسل علیہم السّلام آپ ہی کی نسل سے ہوئے، اسی اعتبار سے آپ کا لقب ابو الانبیاء بھی ہے ۔ قراٰنِ پاک میں کئی مقامات پر آپ کی صفات کو ذکر کیا گیا ہے چنانچہ:

(1) اللہ پاک نے آپ علیہ السّلام کو اپنا خلیل بنایا: ﴿وَ اتَّخَذَ اللّٰهُ اِبْرٰهِیْمَ خَلِیْلًا(۱۲۵) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور اللہ نے ابراہیم کو اپنا گہرا دوست بنا لیا۔( پ 5 ، النساء : 125 )

(2) آپ علیہ السّلام تمام امتحانوں میں پورا اترے اور اللہ پاک نے آپ علیہ السّلام کو لوگوں کا پیشوا بنا دیا: ﴿وَ اِذِ ابْتَلٰۤى اِبْرٰهٖمَ رَبُّهٗ بِكَلِمٰتٍ فَاَتَمَّهُنَّؕ-قَالَ اِنِّیْ جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ اِمَامًاؕ ترجمۂ کنزالعرفان: اور یاد کرو جب ابراہیم کو اس کے رب نے چند باتوں کے ذریعے آزمایا تو اس نے انہیں پورا کردیا (اللہ نے) فرمایا: میں تمہیں لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں۔ (پ1، البقرۃ: 124)

(3) آپ علیہ السّلام رب کریم کے انتہائی کامل الایمان بندے تھے۔ ارشاد باری ہے: ﴿اِنَّهٗ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِیْنَ(۱۱۱) ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک وہ ہمارے اعلیٰ درجہ کے کامل ایمان والے بندوں میں سے ہیں ۔ (پ23، الصّٰفّٰت: 111)

(4) آپ علیہ السّلام نے اللہ پاک کی طرف سے ملنے والے ہر حکم کو پوری طرح ادا کیا ۔ ارشاد فرمایا: ﴿وَ اِبْرٰهِیْمَ الَّذِیْ وَفّٰۤىۙ(۳۷) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور ابراہیم کے جس نے (احکام کو) پوری طرح ادا کیا۔ (پ27،النجم: 37)

(5) آپ علیہ السّلام صدیق اور نبی تھے ارشاد باری ہے: ﴿وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِبْرٰهِیْمَ۬ؕ-اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّا(۴۱) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور کتاب میں ابراہیم کو یاد کرو بیشک وہ بہت ہی سچے نبی تھے۔ (پ16، مریم:41)

اللہ پاک ہمیں انبیائے کرام کی سیرت پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم