اللہ پاک نے دنیا بنائی اس میں حیوانات جنات کو آباد کیا اس کے بعد حضرت آدم علیہ السّلام کی تخلیق فرمائی اس کے بعد حضرت آدم علیہ السّلام کو زمین پر اتارا اور یہاں سے انسانوں کی آبادی شروع ہوئی۔پھر ان لوگوں کی ہدایت اور صراط مستقیم پر چلانے کے لیے کثیر انبیائے کرام و مرسلین کو اس دنیا میں بھیجا تاکہ وہ لوگوں کو ہدایت اور صراط مستقیم پر چلائے۔ سب سے پہلے نبی حضرت آدم علیہ السّلام ہے یکِ بعد دیگر ایک کے بعد انبیا و مرسلین لوگوں کی ہدایت اور ان کو صراط مستقیم پر چلانے کے لیے دنیا میں تشریف لائے اور یہ سلسلہ ہمارے پیارے آقا ( صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم) تک آکر مکمل ہوا ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان حضرات انبیائے کرام کی صفات قراٰنِ کریم میں بیان ہوئی جن میں سے ایک حضرت داؤد (علیہ السّلام) کی صفات اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں بیان فرمائی۔الله پاک قراٰنِ پاک میں فرماتا ہے:﴿ فَغَفَرْنَا لَهٗ ذٰلِكَؕ-وَ اِنَّ لَهٗ عِنْدَنَا لَزُلْفٰى وَ حُسْنَ مَاٰبٍ(۲۵) یٰدَاوٗدُ اِنَّا جَعَلْنٰكَ خَلِیْفَةً فِی الْاَرْضِ فَاحْكُمْ بَیْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَ لَا تَتَّبِـعِ الْهَوٰى فَیُضِلَّكَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِؕ ﴾ترجمہ کنز الایمان : اور رجوع لایا تو ہم نے اسے یہ معاف فرما دیا اور بےشک اس کے لیے ہماری بارگاہ میں ضرور قرب اور اچھا ٹھکانا ہے اے داؤد بےشک ہم نے تجھے زمین میں نائب کیا (ف۴۱) تو لوگوں میں سچا حکم کر اور خواہش کے پیچھے نہ جانا کہ تجھے اللہ کی راہ سے بہکا دے گی ۔ (پ 23،صٓ:26،25)

اللہ پاک نے حضرات انبیائے کرام علیہم السّلام کی شان بہت ہی عظیم و بلند رکھی ہے اس لئے بہت معمولی اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر ان کو آگاہ کر دیا جاتا ہے۔ اللہ پاک ان سب کے صدقہ وسیلہ سے ہم تمام مسلمانوں پر رحمت کی نظر فرمائے۔ اٰمین