محمد اریب بن یامین(درجہ رابعہ جامعۃ المدینہ فیضان
کنزالایمان کراچی، پاکستان)
قراٰنِ کریم ہدایت کا سر چشمہ ہے اور ہر کام میں اپنے
پیروکاروں کی رہنمائی کرتا ہے اور اس میں اللہ پاک نے احکام بھی نازل کئے جس پر
عمل کر کے مسلمان ایک اچھا، کامیاب اور خوشحال تاجر، ڈاکٹر ، انجینیر، سیٹھ، ملازم
،استاذ، شاگرد، عالم ،باپ،بیٹا،شوہر،بھائی،بہن بن سکتا ہے۔ نیز خوشحال زندگی بھی گز
ارسکتا ہے ۔ بہترین اخلاق و کردار کا پیکر بھی بن سکتا ہے ۔ ذمہ دار وفادار سچا
اور محب وطن شہری بن سکتا ہے۔ لڑائی، جھگڑوں، قرضوں، بیماریوں اور پریشانیوں کا
بہترین اندار سے مقابلہ کر سکتا ہے۔ الغرض دونوں جہاں میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
ارشاد باری ہے :وَ لَقَدْ جِئْنٰهُمْ بِكِتٰبٍ فَصَّلْنٰهُ عَلٰى عِلْمٍ هُدًى وَّ رَحْمَةً
لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(۵۲) ترجمۂ
کنزالایمان: اور بے شک ہم ان کے پاس ایک کتاب لائے جسے ہم نے ایک بڑے
علم سے مُفَصَّل کیا ہدایت و رحمت ایمان والوں کے لیے۔(پ8،الاعراف: 52)
قراٰنِ کریم میں موجود احکام میں سے چند احکام درج ذیل ہیں:
(1،2) الله اور اس کے رسول کی اطاعت کرنے کا حکم:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا
الرَّسُوْلَ وَ لَا تُبْطِلُوْۤا اَعْمَالَكُمْ(۳۳) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو اللہ کا حکم مانو اور رسول کا حکم مانو اور
اپنے عمل باطل نہ کرو۔(پ26،محمد:33)
(3)درود شریف پڑھنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶) ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو ان پر درود اور
خوب سلام بھیجو۔(پ 22، الاحزاب : 56)
(4)توبہ کا حکم: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ تَوْبَةً نَّصُوْحًاؕ ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو!
اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو جو آ گے کو نصیحت ہوجائے۔( پ28 ،
التحريم: 8)
(5) نماز جمعہ کی تیاری کا حکم: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى
ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا الْبَیْعَؕ ترجمۂ
کنزالایمان: اے ایمان والو جب نماز کی اذان ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے
ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو۔(پ28،الجمعۃ:9)
(6) اللہ کے دین کے
مددگار بننے کا حکم: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ
اللّٰهِ ترجمۂ کنز الایمان:اے ایمان
والو دینِ خدا کے مددگار ہو۔ (پ28،الصف:14)
(7) ایمان والو کو اپنے گھر والوں کی اسلامی تربیت کرنے کا حکم
:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا
وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ ترجمۂ
کنز الایمان:اے ایمان والواپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کواس آگ سے
بچاؤ جس کے ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔ (پ28،تحریم:6)
(8) الله کے دشمنوں کو دوست نہ بنانے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْكٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآءَ
مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَؕ-اَتُرِیْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا لِلّٰهِ عَلَیْكُمْ
سُلْطٰنًا مُّبِیْنًا(۱۴۴) ترجمۂ
کنزالایمان: اے ایمان والو کافروں کو دوست نہ بناؤ مسلمانوں کے سوا کیا
یہ چاہتے ہو کہ اپنے اوپر اللہ کے لیے صریح حُجت کرلو۔(پ5،النساء:144)
(9) برے مشورہ نہ کرنے اور اچھے مشورے کرنے کا حکم:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا تَنَاجَیْتُمْ فَلَا تَتَنَاجَوْا
بِالْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ وَ مَعْصِیَتِ الرَّسُوْلِ وَ تَنَاجَوْا بِالْبِرِّ
وَ التَّقْوٰىؕ-وَ اتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِیْۤ اِلَیْهِ تُحْشَرُوْنَ(۹) ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو تم جب آپس میں مشورت کرو تو گناہ اور حد سے بڑھنے اور رسول کی
نافرمانی کی مشورت نہ کرو اور نیکی اورپرہیزگاری کی مشورت کرو اور اللہ سے ڈرو جس
کی طرف اٹھائے جاؤ گے۔(پ28،المجادلۃ:9)
(10) عہد پورا کرنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْۤا اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ۬ؕ ترجمہ کنزالعرفان: اے
ایمان والو اپنے قول(عہد) پورے کرو۔(پ6، المآئدۃ:1)
(11) صبر کرنے کا نکم: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اصْبِرُوْا وَ صَابِرُوْا وَ رَابِطُوْا-ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو
صبر کرو اور صبر میں دشمنوں سے آگے رہو ۔(پ4،آل عمران: 200)
(12) فاسق کی خبر کی تحقیق کرنے کا حکم: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْۤا اِنْ جَآءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوْۤا ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو
اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو ۔(پ26،الحجرات:6)
(13) مذاق نہ اڑانے کا حکم: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا لَا یَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنُوْا خَیْرًا
مِّنْهُمْ وَ لَا نِسَآءٌ مِّنْ نِّسَآءٍ عَسٰۤى اَنْ یَّكُنَّ خَیْرًا
مِّنْهُنَّۚ- ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو نہ مرد مردوں سے ہنسیں عجب نہیں کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر
ہوں اور نہ عورتیں عورتوں سے دُور نہیں کہ وہ ان ہنسے والیوں سے بہتر ہوں ۔(پ 26، الحجرات
: 11)
(14) سچی اور حق بات کہنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاۙ(۷۰)ترجمۂ کنزالایمان:اے ایمان والو اللہ
سے ڈرو اور سیدھی بات کہو۔ (پ22،احزاب:70)
(15) شیطان کی پیروی نہ کرنے کا حکم : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ كَآفَّةً۪-وَ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ
الشَّیْطٰنِؕ-اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ(۲۰۸) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو اسلام میں پورے داخل ہو اور شیطان کے قدموں
پر نہ چلو بےشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔( پ2، البقرۃ:208)
الله ہمیں ان احکام کو سمجھنے یاد کرنے اور عمل کرنے کی
توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین