فیضان چشتی عطاری (درجہ دورہ حدیث شریف جامعۃ المدینہ
اوکاڑہ پنجاب پاکستان)
اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جو اپنے ماننے والوں کو عبادات
معاملات اور اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے حوالے سے تعلیمات دیتا ہے اور پھر ان
احکامات پر عمل کرنے کے جذبے کو ابھارتا ہے تاکہ بندہ مومن آخرت کی کامیابی کے
ساتھ ساتھ انفرادی اور معاشرتی زندگی کو بہتر بنا سکے۔
قراٰنِ کریم میں مومنین کے لیے بیان کیے گئے احکامات میں سے
15 احکام سنیے
(1) سچی بات کہو:اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاۙ(۷۰)ترجمۂ کنزالایمان:اے ایمان والو اللہ
سے ڈرو اور سیدھی بات کہو۔ (پ22،احزاب:70)
(2)سود نہ کھاؤ:خالق کائنات ارشاد فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوا
الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا مُّضٰعَفَةً۪- وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ
تُفْلِحُوْنَۚ(۱۳۰)ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان
والو سود دونا دون نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو اُس امید پر کہ تمہیں فلاح ملے۔(پ4،آل عمران: 130)
(3)اپنے وعدے پورے کرو:اللہ رب العزت ارشاد فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْۤا اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ۬ؕ ترجمہ کنزالعرفان: اے
ایمان والو اپنے قول(عہد) پورے کرو۔(پ6، المآئدۃ:1)
(4,5,6,7) شراب، جوا، بت پرستی
اور پانسے ڈالنے سے بچو: اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ
الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ
فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۹۰) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو شراب اور جُوااور بُت اور پانسے ناپاک ہی
ہیں شیطانی کام تو ان سے بچتے رہنا کہ تم فلاح پاؤ ۔(پ7،المآئدۃ: 90)
(8) خیانت نہ کرو:اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَخُوْنُوا اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ وَ
تَخُوْنُوْۤا اَمٰنٰتِكُمْ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۲۷) ترجمۂ
کنزُالعِرفان : اے ایمان والو! اللہ اور رسول سے خیانت نہ کرو اور نہ جان بوجھ کر
اپنی امانتوں میں خیانت کرو ۔(پ9،الانفال:27)
(9) خبر کی تحقیق کیا کرو: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْۤا اِنْ جَآءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوْۤا ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو اگر
کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو ۔(پ26،الحجرات:6)
(11,12,10) بد گمانی غیبت اور
تجسس سے بچو:خالق کائنات ارشاد فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ وَّ لَا تَجَسَّسُوْا وَ لَا یَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًاؕترجمۂ کنزالایمان:اے ایمان والو بہت گمانوں سے بچو بےشک
کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے اور عیب نہ ڈھونڈو اور ایک
دوسرے کی غیبت نہ کرو ۔(پ26،الحجرات:12)
(13) فضول خرچی نہ کرو:اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے: وَ لَا تُسْرِفُوْاؕ-اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَۙ(۱۴۱)ترجمۂ کنز العرفان: اور فضول خرچی نہ کرو بیشک وہ فضول
خرچی کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا۔ ( پ8، الانعام: 141 )
(14,15) برے نام اور طعنہ نہ دو:اللہ پاک ارشاد
فرماتا ہے: وَ لَا تَلْمِزُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ لَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِؕترجمۂ کنز العرفان: اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ دو اور ایک
دوسرے کے برے نام نہ رکھو۔(پ 26، الحجرات
: 11)