مبشر رضا عطّاری (درجہ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان
فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ رب العزت نے بنی آدم کی تخلیق فرمائی پھر انسانوں کی
ہدایت کے لئے وقتاً فوقتاً انبیاء و رسل کو مبعوث فرمایا کہ وہ احکام الہی کو
انسانوں تک پہنچادیں اور اپنے علم و حکمت سے ان کی رہنمائی فرمائیں اور انسان اللہ
اور اس کے رسول پر ایمان لاکر اپنے قول و فعل سے ان کی پیروی کر کے اللہ پاک کی
رضا اور ہمیشہ کا ٹھکانہ جنت حاصل کریں۔ مفتی احمدید خان نعیمی فرماتے ہیں: ایمان ”امن“
سے بنا ہے جس کے لغوی معنی امن دینا ہے ۔ اصطلاح شریعت میں ایمان عقائد کا نام ہے جن
کے اختیار کرنے سے انسان دائمی عذاب سے بچ جائے۔ (علم القرآن، ص 24)
قرآن و احادیث میں اسلام قبول کرنے کے فضائل اور اس پر بے
شمار بشارت آئیں ہیں۔ جیسے کہ حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نے اسلام قبول کیا اور اسے
بقدر ضرورت رزق ملا پھر اس نے اس پر قناعت کی تو و ہ فلاح پاگیا۔ (المعجم الكبير،18/306،حديث
778)قرآن پاک میں بھی
ایمان والوں کے لئے کثیر بشارتیں آئیں ہیں۔ جس میں سے 10 پیش خدمت ہیں:۔
(1) اللہ کی طرف سے صراط مستقیم پر :
ایمان والوں کے لئے ایک نوید یہ ہے کہ اللہ پاک نے ان کو صراط مستقیم پر گامزن
فرمادیا۔ جیسے کہ اللہ کریم قرآن پاک میں فرماتا ہے : اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ لَمْ یَلْبِسُوْۤا
اِیْمَانَهُمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓىٕكَ لَهُمُ الْاَمْنُ وَ هُمْ مُّهْتَدُوْنَ۠(۸۲) ترجمۂ کنز الایمان: وہ جو ایمان لائے
اور اپنے ایمان میں کسی ناحق کی آمیزش نہ کی انہیں کے لیے امان ہے اور وہی راہ پر
ہیں۔ (پ7،الانعام : 82) (2) اللہ
کی بارگاہ میں عزت والے :جو ایمان لائے اور نیک عمال کریں ان کے لئے اللہ پاک کی بارگاہ عزت
وجاہت ہے۔ جیسا کہ اللہ پاک قرآن میں فرماتا ہے: اَعْظَمُ دَرَجَةً عِنْدَ اللّٰهِؕ-وَ اُولٰٓىٕكَ
هُمُ الْفَآىٕزُوْنَ(۲۰) ترجمۂ کنز الایمان: اللہ کے یہاں ان
کا درجہ بڑا ہے اور وہی مراد کو پہنچے۔(پ10،التوبۃ:20)
(3)رحمت الہی کے امیدوار
: رحمت الہی ایمان والوں کے پیش نظر ہے جس کے وہ امیدوار ہیں۔
جیسے اللہ پاک قرآن پاک میں فرماتا ہے: اُولٰٓىٕكَ یَرْجُوْنَ رَحْمَتَ اللّٰهِؕ ترجمہ کنزالایمان: وہ رحمت
الہی کے امیدوار ہیں۔(پ 2 ،البقرۃ: 218 )(4) اچھا انجام: ایمان والوں کے لئے ایک خوشخبری یہ ہے کہ ان کے
لئے خوشی اور بروز قیامت ان کے لئے اچھا انجام (جنت) ہے جیسا کہ فرمان خداوندی ہے: اَلَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ طُوْبٰى لَهُمْ وَ حُسْنُ مَاٰبٍ(۲۹) ترجمہ کنز الایمان : وہ جو ایمان لائے
اور اچھے کام کیے ان کو خوشی ہے اور اچھا انجام ۔(پ 13 ،الرعد : 29)
(5) بے غم
ہونگے : ایمان والوں کے لئے ایک بشارت
یہ ہے کہ وہ بروز قیامت بے غم و بے خوف ہونگے۔ جیسا کہ اللہ پاک قرآن مجید میں
ارشاد فرماتا ہے: وَ
لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ(۲۷۷) ترجمہ کنزالایمان : نہ انہیں کچھ اندیشہ ہو نہ کچھ غم۔(پ2 ،
البقرة : 277 ) (6) پاکیزہ بیویاں : ایک خوشخبری
ایمان والوں کے لئے یہ بھی ہے کہ ان کے لئے پاکیزہ بیویاں ہیں۔ یعنی جنت میں ان کے
لئے حوریں اور ان کی وہ بیویاں جن کا ان سے دنیا میں نکاح تھا جیسا کہ اللہ پاک کے
فرمان میں ہے : وَ لَهُمْ
فِیْهَاۤ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌۗۙ ترجمہ کنزالایمان: اور ان کے لیے ان باغوں میں ستھری بیبیاں
ہیں ۔(پ1 ، البقرة : 25 ) (7) بخشش کا
سبب : ایمان والوں کے لئے ایک بشارت یہ ہے کہ ایمان لانا ان کی بخشش کا سبب
بنے گا۔ چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا
الصّٰلِحٰتِۙ-لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ اَجْرٌ عَظِیْمٌ(۹) ترجمۂ کنزالایمان : ایمان والے نیکوکاروں سے اللہ کا وعدہ ہے کہ اُن کے لیے
بخشش اور بڑا ثواب ہے۔(پ6 ،المائده : 9)
(8)کامیابی کی بشارت
: ایمان والوں کےلیے یہ بشارت بھی ہے کہ حقیقی کامیابی ان کا
مقدر ہو گئی۔ جیسے اللہ پاک نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا: وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفَآىٕزُوْنَ(۲۰) ترجمۂ کنزالایمان :اور وہی
لوگ کامیاب ہونے والے ہیں۔(پ 10،التوبۃ : 20)(9)جنت والے: جنت ایک ایسا مقام ہے جو اللہ پاک نے اپنے کرم عظیم سے مؤمنین
کو عطا فرمایا۔ چنانچہ قرآن میں ارشاد ہوتا ہے: وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ
اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِۚ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ۠(۸۲) ترجمہ ٔکنز الایمان
: اور جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے وہ جنت والے ہیں انہیں ہمیشہ اس میں رہنا۔(پ1،البقرۃ:82)(10)ایمان والوں کی جنت الفردوس میں
مہمان نوازی ہوگی۔ جیسا کہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: اِنَّ الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ
نُزُلًاۙ(۱۰۷)ترجمہ کنزالایمان: بے شک جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے
فردوس کے باغ ان کی مہمانی ہے۔ (پ 16،الکھف:107)
یاد ر ہے جنت میں داخلے کا حقیقی معیار ایمان صحیح اور عمل
صالح ہے اور کسی بھی زمانے اور کسی بھی نسل و قوم کا آدمی اگر صحیح ایمان و عمل
رکھتا ہے۔ وہ جنت میں داخل ہو گا۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں نیک اعمال
بجالانے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارا خاتمہ بالخیر فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی
الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم