اللہ پاک نے اس دنیا فانی میں انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار یا دو لاکھ چوبیسں ہزار انبیائے کرام و رسولِ عظام مبعوث فرمائے انہیں میں سے حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کو اللہ پاک نے بہت سی صفات کے ساتھ نبی اور رسول بنا کر اس دنیا میں بھیجا قراٰن کریم میں آپ علیہ السّلام کی بہت سی صفات بیان ہوئیں ہیں ان میں سے چند ہم یہاں ذکر کرتے ہیں۔ چنانچہ اللہ پاک قراٰن مجید میں ارشاد فرماتا ہے۔

(1) شیر خوار گی میں لوگوں سے کلام کرنا ۔ قراٰن کریم میں اس طرح بیان ہوا ہے: وَ یُكَلِّمُ النَّاسَ فِی الْمَهْدِ وَ كَهْلًا وَّ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ(۴۶) ترجمۂ کنز الایمان: اور لوگوں سے بات کرے گا پالنے میں اور پکی عمر میں اور خاصوں میں ہوگا۔ (پ3 ،آل عمران:46) قَالَ اِنِّیْ عَبْدُ اللّٰهِ ﳴ اٰتٰىنِیَ الْكِتٰبَ وَ جَعَلَنِیْ نَبِیًّاۙ(۳۰)ترجمۂ کنز الایمان : بچہ نے فرمایا میں ہوں اللہ کا بندہ اس نے مجھے کتاب دی اور مجھے غیب کی خبریں بتانے والا(نبی) کیا ۔(پ19، مریم، 30)

(2) پکی عمر میں لوگوں سے کلام فرمائیں گے اور وہ یوں کہ آسمان سے اترنے کے بعد آپ علیہ السّلام لوگوں سے کلام فرمائیں گے۔ جس طرح آپ علیہ السّلام کا بچپن میں لوگوں سے کلام کرنا معجزہ ہے ایسے ہی آپ علیہ السّلام کا آسمان سے اترنا بھی معجزه ہے۔

(3) آپ علیہ السّلام اللہ پاک کے خاص بندوں میں سے ہیں۔

(4) آپ علیہ السّلام کی یہ بہت ہی عظیم خصوصیت ہے کہ آپ کلمۃ اللہ ہیں ۔ یعنی آپ کا جسم اور روح سب لفظ ”کُن“ سے پیدا ہوئے ۔

(5) مسیح ہونا، حضرت مریم رضی اللہ عنہا کا بیٹا ہونا، آپ علیہ السّلام یہ بھی خصوصیت ہے کہ آپ کو ابن مریم کہا جاتا تھا وہ اس لئے کہ آپ علیہ السّلام بغیر باپ کے پیدا ہوئے۔

(6) دنیا میں عزت والا ہونا کہ قراٰن کریم کے ذریعے سارے عالم میں آپ کے نام کی دھوم مچادی گئی۔

(7)آخرت میں خصوصی عزت والا ہونا بہت سے طریقوں سے ایک یہ بھی ہے کہ قیامت میں آپ علیہ السّلام کے ذریعے مخلوق کو حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تک رہنمائی ملے گی، بارگاہ الہی میں بہت زیادہ قرب و منزلت رکھنے والا ہونا وغیرہ

(8)آپ علیہ السّلام کی ایک بھی خصوصیت ہے کہ جب قیامت قریب آئے گی تو آپ علیہ السّلام آسمان سے زمین پر تشریف لائیں گے اور دجال کو قتل کریں گے۔

(9) آپ علیہ السّلام پر چار مشہور آسمانی کتابوں میں سے ایک آسمانی کتاب نازل ہوئی جس کا نام ”انجیل “ہے۔