دو جہاں کے سلطان ، سرورِ ذیشان، صاحِبِ قراٰن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ
مغفِرت نشان ہے: ’’ جو شخص اپنے بیٹے کو
ناظِرہ قُراٰنِ کریم سکھائے اس کے سب اگلے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں ۔
صحیح البخاری
کی حدیث مبارک ہے : حَدَّثَنَا
حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي عَلْقَمَةُ
بْنُ مَرْثَدٍ ، سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ عُبَيْدَةَ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ
السُّلَمِيِّ ، عَنْ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى
اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ . قَالَ : وَأَقْرَأَ أَبُو عَبْدِ
الرَّحْمَنِ فِي إِمْرَةِ عُثْمَانَ حَتَّى كَانَ الْحَجَّاجُ ، قَالَ : وَذَاكَ
الَّذِي أَقْعَدَنِي مَقْعَدِي هَذَا
ترجمہ : حضرت
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ نبی کریم صلی
اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، نبی کریم صلی اللہعلیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا کہ تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے۔ سعد بن
عبیدہ نے بیان کیا کہ ابوعبدالرحمٰن سلمی نے لوگوں کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ
کے زمانہ خلافت سے حجاج بن یوسف کے عراق کے گورنر ہونے تک قرآن مجید کی تعلیم دی۔
وہ کہا کرتے تھے کہ یہی حدیث ہے جس نے مجھے اس جگہ ( قرآن مجید پڑھانے کے لیے )
بٹھا رکھا ہے۔ ( صحیح البخاری حدیث نمبر 5027 کتاب فضائل القرآن )
ایک اور حدیثِ پاک میں ہے حضرتِ سیِّدُنا اَنَس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی
عَنْہ سے رِوایت ہے کہ تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نَبوت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
فرماتے ہیں : جس نے قراٰنِ عظیم کی ایک آیت
سکھائی جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی اس کے لیے ثواب جاری رہے گا۔
تلاوت
کا جذبہ عطا کر الہٰی
مُعاف
فرما میری خطا ہَر الہٰی