قرآن مجید پڑھنے اور پڑھانے کے بہت  فضائل ہیں، اِجمالی ( مختصراً) طور پر اِتنا سمجھ لینا کافی ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے، اس پر اِسلام اور اَحکامِ اِسلام کا مدار ہے، اِسکی تلاوت کرنا، اِس میں تدَبّر آدمی کو خدا عزوجل تک پہنچاتا ہے۔

قرآن پاک سیکھنے سکھانے میں بہت وُسعت ہے، بچوں کا ہجّے سیکھنا، قاریوں کا تجوید سکھانا، علماء کا قرآنی احکام بذریعہ حدیث وفقہ سیکھنا سکھانا، صوفیائے کرام کا اَسرارو رموزِ قرآن بسلسلہ طریقت سیکھنا سکھانا سب قرآنِ پاک ہی کی تعلیم ہے۔

1۔بہترین شخص :حدیثِ مبارکہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:"تم میں بہتر وہ شخص ہے، جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔" (بہار شریعت، حصّہ 16، ص484)

حضرت سیّدنا ابو عبدالرحمن سُلَمی رضی اللہُ عنہ مسجد میں قرآنِ پاک پڑھایا کرتے تھے اور فرماتے:" اِسی حدیثِ مبارک نے مُجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔" (تلاوت کی فضیلت، ص5)

2۔قران پاک کی شفاعت:حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس شخص نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے، اُس پر عمل کیا، قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔"

3۔سب سے بہتر ثواب:حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس شخص نے قرآن مجید کی ایک آیت یا دین کی کوئی سُنت سکھائی، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایسا ثواب تیار فرمائے گا کہ اِس سے بہتر ثواب کسی کے لیے بھی نہیں ہوگا۔ (تلاوت کی فضیلت، ص6)

4۔دُگنا ثواب:حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے قرآن مُبین کی ایک آیت سکھائی، اس کے لیے سیکھنے والے سے دُگنا ثواب ہے۔" (تلاوت کی فضیلت، ص7)

5۔ثوابِ جاریہ:حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے قرآنِ عظیم کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی، اُس کے لیے ثواب جاری رہے گا۔"(تلاوت کی فضیلت، ص7)

6۔قیامت تک اجر میں اضافہ:حدیثِ مبارکہ میں ہے:" جس شخص نے کتاب اللہ کی ایک آیت سکھائی یا علم کا ایک باب سکھایا، اللہ عزوجل تا قِیامت اس کا اَجْر بڑھاتا رہے گا۔" (تلاوت کی فضیلت، ص8)

غرض یہ کہ قرآن پاک سیکھنا سکھانا بہت بڑی سعادت ہے، یہ وہ کلام ہے جس کا نزول پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ با برکت پر ہوا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام علیہم رضوان کو قرآن پاک سکھاتےتھے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے محبت کرتے تھے، بس حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اُمتیوں کے لئے یہی بات محبت کے لئے کافی ہے کہ اِس کلام کو نازل کرنے والا میرا ربّ عزوجل اور اِس کا نزول حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوا۔

لہذا جو قرآنِ پاک پڑھنا نہیں جانتے، وہ سیکھیں اور جو جانتے ہیں وہ سکھا کر دین کی خدمت کریں اور حضور صلی اللہ علیہ وسلمکے قلبِ مُبارک (دل) میں خوشی داخل کرنے کا ذریعہ بنیں۔

اللہ کریم ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ و سلم