اے
عاشقانِ رسول ! دعا اللہ پاک کی قربت حاصل کرنے، مغفرت کے پروانے اور رب العزت کے
انعام و اکرام کے مستحق ہونے کا آسان ذریعہ ہے۔لفظ دعا ”دعوۃ“ سے مشتق ہے۔دعا سے
مراد چھوٹے کا بڑے سے اظہارِ عجز کے ساتھ مانگنا۔دعا مانگنا بھی رب کریم کی عبادت ہے۔اے عاشقانِ رسول !دعا کی اہمیت
و فضیلت میں بہت سی آیات ِمبارکہ اور احادیثِ مبارکہ وارد ہوئی ہیں جیسا کہ اللہ پاک
قرآن ِمجید میں ارشاد فرماتا ہے: مجھ سے دعا مانگو میں قبول کروں گا۔(پارہ
23 سورہ المؤمن آیت نمبر60)اسی طرح ایک اور مقام پر رب کریم نے
فرمایا :میں دعا مانگنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارے ۔(پارہ
2سورہ البقرہ آیت نمبر186) پیارے پیارے آقا صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: الدعاء مخ العبادۃ یعنی
دعا عبادت کا مغز ہے۔(مراۃ المناجیح دعاؤں کا باب صفحہ نمبر 314) اے
عاشقان ِصحابہ و اہلِ بیت!یقینا اللہ پاک ہر جگہ و ہر وقت دعا قبول فرماتا لیکن جس طرح بعض مخصوص اوقات قبولیت ِدعا کے
حوالے سے مشہور ہیں اسی طرح بعض مقامات بھی ایسے جس میں اللہ پاک دعا قبول فرماتا
ہے۔یہاں قبولیِت دعا کے پندرہ مقامات ذکر کیے جارہے ہیں:مقام نمبر 1:مواجہہ شریف
حضور سید المرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلماس پر
یہی دلیل کافی ہے ۔اللہ کریم نے قرآن ِکریم میں ارشاد فرمایا: پارہ 5 سورۃ
النساء آیت نمبر 64:اور اگر وہ اپنی جانوں
پر ظلم کریں پھر تیرے حضور حاضر ہوں اور اللہ سے معافی مانگیں اور رسول ان کی بخشش
چاہے تو ضرور اللہ کو توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں۔2.ملتزم:یہ حجر ِاسود اور
بابِ کعبہ کی درمیانی جگہ ہے۔3:مزارِ مبارک ابو حنیفہ۔امام شافعیرحمۃُ اللہِ علیہکا معمول تھا کہ جب آپ کو کوئی
حاجت پیش آتی تو آپ دو رکعت نفل پڑھتے اور امامِ اعظم ابو حنیفہ رحمۃُ اللہِ علیہ کی قبرِ انور کے پاس دعا فرمایا
کرتے اور اللہ پاک ان کی دعا قبول
فرماتا۔4:جبلِ احد یعنی احد پہاڑ5:مقامِ ابراھیم کے پیچھے۔6۔حطیم:کعبہ معظمہ کی
شمالی دیوار کے پاس نصف دائرے کی شکل میں باؤنڈری کے اندر کا حصہ حطیم ہے۔حطیم میں
داخل ہونا عین کعبہ المعظمہ میں داخل ہونا ہے۔7..وہ کنویں جن کی نسبت پیارے آقا صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی طرف ہے۔8:منبر اطہر کے پاس9:مسجد نبوی 10:محراب
مریم جیسا کہ قرآنِ مجید میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:ترجمۂ کنز الایمان:یہاں
پکارا زکریا نے اپنے رب کو۔(پارہ 3 سورہ آل عمران آیت نمبر38) حضرت
زکریا علیہ
السلام
نے محرابِ مریم میں جب اللہ پاک کی کرم
نوازیاں دیکھی تو وہاں پر آپ علیہ السلام نے رب العزت
سے نیک اولاد کی دعا فرمائی تو اللہ پاک نے ان کی دعا قبول فرما کر ان کو حضرت یحییٰ علیہ
السلام کی
بشارت عطا فرمائی۔11: صفاو مروہ:12:کعبہ شریف کی عمارت کے اندر13:مستجاب:14:عرفات:خصوصا
جہاں نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے قیام
فرمایا اس کے نزدیک۔15: نظر گاہِ کعبہ یعنی جہاں سے کعبہ شریف نظر آئے وہ جگہ بھی
مقام قبولیت ہے۔اللہ کریم اپنی رحمت ِکاملہ کے صدقے ہماری نیک و جائز دعاؤں کو شرف
قبولیت عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین