قوم ثمود کی نافرمانیاں

Mon, 5 Jul , 2021
2 years ago

4۔ مؤلف:  توصیف احمد عطاری ( جامعۃ المدینہ فیضانِ بغداد )

حضرت صالح علیہ السلام قومِ ثمود کی طرف آئے آپ علیہ السلام بھی ثمود قوم سے ہی ہیں ثمود ایک شخص کا نام تھا۔ آل ثمود اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پر ایمان رکھتے اور اسی کے عبادت گزار بندے تھے، لیکن گزرتے وقت اور نعمتوں کے کے بہتات کے ساتھ جہاں ان میں غفلت و جہالت بڑھی وہیں یہ لوگ شرک و کفر کی نحوست کا بھی شکار ہونے ، چنانچہ ایک عرصے بعد کچھ لوگوں نے پتھروں کی تراش خراش کرکے عجیب و غریب شکلوں کے بت بنائے پھر مختلف نام ر کھ کر انہیں خدا کا شریک ٹھہرایا۔ اور عبادتِ الہی چھوڑ کر ان بتوں کی پوجا میں مشغول ہوگئے، رفتہ رفتہ انہی کی پیروی میں چند افراد کے علاوہ پوری قوم نے اس دلدل میں چھلانگ لگادی۔

قوم کے سرداروں نے آپ علیہ السّلام سے مطالبہ کردیا کہ آپ واقعی اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں تو اس پہاڑ کی چٹان سے ایک ایسی اونٹنی نکال دیجئے جو دس ماہ کی حاملہ ہو اور نکلتے ہی بچہ جنے، آپ علیہ السلام نے دو رکعت نماز پڑھ کے بارگاہِ الہی میں دعا کی اور اس چٹان کی طرف اشار ہ فرمایا تو اسی وقت چٹان پھٹی اور اس میں سے ایک اونچی قد والی حاملہ اونٹنی نکلی اور نکل کر اس نے بچہ بھی جنا ، آپ علیہ السلام نے قوم کو اس اونٹنی کے بارے میں چند ہدایات دیں، قومِ ثمود حضرت صالح علیہ السلام کے دیئے احکام پرایک عرصہ تک عمل پیرا رہی پھر پانی کی تنگی کی وجہ سے اونٹنی کو قتل کرنے پرمتفق ہوگئے ، اور قداد بن سالف نے اونٹنی کو پکڑ کر تیز تلوار سے اس کی کونچیں کاٹ کر قتل کرڈالا۔