قوم ثمود کی نافرمانیاں

Mon, 5 Jul , 2021
2 years ago

6۔ مؤلف: طلحٰہ خان عطاری  (درجہ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان خلفائے راشدین بحریہ ٹاؤن راولپنڈی)

ثمود عرب کا ایک قبیلہ تھا ۔ یہ لوگ ثمود بن ارم بن سام بن نوح علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے اور حجاز و شام کے درمیان سر زمین ِ حجر میں رہتے تھے۔

(روح البیان ، الاعراف ، تحت الآیۃ : ٧٤ ، ٣/ ١٨٩- ١٩٠)

قومِ ثمود بھی نافرمان قوموں میں سے ایک نافرمان قوم تھی ۔ جب اللہ تعالٰی نے حضرت صالح علیہ السلام کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو اس قوم نے انہیں جھٹلایا اور ان کے پہچائے ہوئے پیغام باری تعالٰی کو قبول نہ کیا ۔ حضرت صالح علیہ السلام نے اپنی قوم کو بہت سمجھایا کہ، اے میری قوم ! تم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو ۔ وہی تمہارا خالق ہے اور عبادت صرف اسی کے لائق ہے۔اور اپنی قوم کو نعمتِ خداوندی بھی یاد دلائی کہ ۔

یاد کرو کہ اللہ پاک نے تمھیں قومِ عاد کے بعد زمین میں جانشین بنایا اور تم نرم زمین میں محلّات اور پہاڑوں کو تراش کر گھر بناتے ہو اور اللہ تعالٰی نے تمھیں بے انتہا نعمتوں سے نوازہ ، لہذا گناہوں ، سرکشی اور ظلم سے بچو اور کفر کو چھوڑ کر اللہ تعالٰی کو ایک خدا مانو اور اسی کی عبادت کرو ۔ لیکن اتنا سمجھانے کے بعد بھی قوم نہ مانی ۔

آخرکار ایک سردار جندع بن عمرو کی اس شرط پر کہ حضرت صالح علیہ السلام پتھر میں سے فلاں فلاں صفات کی اونٹنی نکالیں گے تو ہم آپ پر ایمان لے آئیں گے ۔چنانچہ حضرت صالح علیہ السلام نے اللہ تعالٰی سے دعا کی تو پتھر سے ایک اونٹنی نکلی اور اپنے جتنا ایک بچہ بھی جنا۔ جندع اپنے خاص لوگوں کے ساتھ ایمان لے آیا لیکن باقی قوم نے وعدہ خلافی کی اور ایمان نہ لائی ، پھر اس قوم کے متکبر سردار کمزور مسلمانوں سے پوچھتے کہ تم حضرت صالح علیہ السلام پر ایمان لاتے ہو؟ تو وہ کہتے کہ ہاں ہم ایمان لاتے ہیں ۔ وہ سردار کہتے کہ جس پر تم ایمان لاتے ہو ہم اسکا انکار کرتے ہیں ۔ اور سب سے بڑی نافرمانی اس قوم کی جس کے سبب ان پر عذاب الٰہی نازل ہوا یہ تھی کہ حضرت صالح علیہ السلام نے اس اونٹنی کے قریب برےارادے سے جانے سے منع کا تھا لیکن یہ قوم باز نہ آئی اور ان میں سے دو مرد نکلے اور انہوں نے مل کر اس اونٹنی کی کونچیں کاٹ دیں ۔

حضرت صالح علیہ السلام اس واقعہ کے بعد فوری طور پر اپنی قوم کے مسلمانوں کو لے کر جنگل کی طرف چلے گئے اور اس قوم پر ایسا عذاب الٰہی اترا کی آج تک قومِ ثمود کی بستی عبرت کا مقام بنی ہوئی ہے ۔