قوم ثمود کی نافرمانیاں

Mon, 5 Jul , 2021
2 years ago

10  ۔ مؤلف: محمد نجم الدین ثاقب ( جامعۃ المدینہ فیضانِ کنزلایمان کراچی )

قومِ ثمود کا تعارف :

ثمود عرب کا ایک قبیلہ تھا اور یہ لوگ ثمود بن ارم بن سام بن نوح علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے اور حجاز و شام کے درمیان سرزمین حجر میں رہتے تھے۔

(رو ح البیان ، الاعراف، تحت الایۃ : ۷۳)

اللہ تعالیٰ نے قوم ثمود کی ہدایت و ر ہنمائی کے لیے اپنے برگزیدہ نبی حضرت صالح علیہ السلام کو بھیجا ( مبعوث فرمایا) قوم ثمود بہت طاقت ور تھے ان کی طاقت کا اندازہ اس بات سے لگائے کہ یہ پہاڑوں (Mountains) كو تراش کر گھر بنالیا کرتے تھے۔(صراط الجنان ج ۳،ص ۳۶۰)

قوم ثمود کی نافرمانیاں :

۱۔شرک

جب اللہ نے قوم ثمود کی طرف حضرت صالح علیہ السلام کو بھیجاتو انہوں نے اپنی قوم سے فرمایا تم اللہ کو ایک مانو اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ کرو کیونکہ اللہ ہی ا س بات کا مستحق ہے کہ اس کی عبادت کی جائے لیکن وہ نہ مانے اور بتوں کی پوجا کرتے کرتے رہے۔

۲۔ ناشکری :

حضرت صالح علیہ السلام نے قوم ثمود کو اللہ کی نعمتیں یاد دلا کر بھی سمجھایا کہ اے قوم ثمود تم اس وقت کو یاد کرو جب اللہ نے تمہیں قوم عاد کے بعد ان کا جانشین بنایا، اللہ نے تمہیں زمین میں رہنے کو جگہ عطا کی تمہارا حال یہ ہے کہ تم گرمی کے موسم میں آرام کرنے کے لیے ہموار زمین میں محلات بناتے ہو اور سردی کے موسم میں سردی سے بچنے کے لیے پہاڑوں میں گھر بناتے ہو لیکن انہوں نے انکار کیا اور اللہ کی عطا کردہ نعمتوں کی ناشکری کی۔

۳۔ اونٹنی کا قتل :

جب حضرت صالح علیہ السلام نے قومِ ثمود کو اللہ قہار کے عذابات سے ڈرایا تو قومِ ثمود کے جندع بن عمر نے حضرت صالح علیہ السلام سے عرض کی اگر آپ سچے نبی ہیں تو پہاڑ کے درمیان سے فلاں فلاں صفات کی اونٹنی ظاہر ہو اور پیدا ہوتے ہی بچہ جنے چنانچہ ایسا ہی ہوا ۔

یہ معجزہ دیکھ کر جندع سردار تو اپنے خاص لوگوں کے ساتھ ایمان لے آیا جب کہ باقی لوگ منکر ہوگئے اور ایمان نہ لائے۔ اس بستی میں ایک ہی تالاب تھا آپ نے فرمایا ایک دن تالاب سے اونٹنی پانی پیے گی اور ایک دن قوم پیے گی چند دن یہ معاملہ چلتا مگر اس کے بعد قیدار نامی ا یک آدمی نے بستی والوں کے کہنے پراونٹنی کو قتل کردیا۔

قوم ثمود پر اللہ کا عذاب :

جب قوم ثمود نے نافرمانیوں کی حدیں پار کردیں اور اونٹنی کو قتل کیا تو اتوار کے دن دوپہر کے قریب ایک خوفناک آواز آئی جس سے بستی والوں کے دل پھٹ گئے اس کے بعد شدید زلزلہ آیا اور پوری آبادی تباہ ہوگئی اور سب ہلاک ہوگئے۔

عرض :

ہم بھی اپنے اعمال پر غور و فکر کریں، کہیں ہم بھی اللہ کی نافرمانی تو نہیں کررہے اگر ایسا ہے تو فورا ً اللہ کے حضور توبہ کرلے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم بھی اللہ کے عذاب کا شکار ہوجائیں، اللہ تعالیٰ ہمیں اپنا اطاعت گزار بنائے اور نافرمانیوں سے محفوظ رکھے۔ امین بجاہ طہ یسین