قوم ثمود کی نافرمانیاں

Mon, 5 Jul , 2021
3 years ago

11 ۔ محمد دانش عطاری ( درجہ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان بخاری کراچی )

ہدایتِ انسانیت کے لئے اللہ تعالیٰ نے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار (124000) پیغمبر معبوث فرمائے ۔ انہیں میں سے ایک حضرت صالح علیہ السّلام ہیں جو قوم ثمود کی طرف نبی بنا کے بھیجے گئے ۔ یہ لوگ سرزمینِ حجر میں رہتے تھے۔ (صراط الجنان ، 3/360 )

جب حضرت صالح علیہ السّلام نے اپنی قوم کو نیکی کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا:اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ۔(پ 8 ، الاعراف: 73)

تو قومِ ثمود کے سردار جندع بن عمرو نے حضرت صالح علیہ السّلام سے عرض کی: اگر آپ سچے نبی ہیں تو پہاڑ کے اس پتھر سے فلاں فلاں صفات کی اونٹنی ظاہر کریں ، اگر ہم نے یہ معجزہ دیکھ لیا تو آپ پر ایمان لے آئیں گے۔ حضرت صالح علیہ السّلام نے ایمان کا وعدہ لے کر اللہ پاک سے دعا کی، سب کے سامنے وہ پتھر پھٹا اور اسی شکل و صورت کی پوری جوان اُونٹنی نمودار ہوئی اور پیدا ہوتے ہی اپنے برابر بچہ جنا۔یہ معجزہ دیکھ کر جندع تو اپنے خاص لوگوں کے ساتھ ایمان لے آیا جبکہ باقی لوگ اپنے وعدے سے پھر گئے اور کفر پر قائم رہے۔ (صراط الجنان ، 3/360 )

چنانچہ اسی آیت میں ہے:تمہارے لئے نشانی کے طور پر اللہ کی یہ اونٹنی ہے توتم اسے چھوڑے رکھو تاکہ اللہ کی زمین میں کھائے اور اسے برائی کے ساتھ ہاتھ نہ لگاؤ ورنہ تمہیں درد ناک عذاب پکڑ لے گا۔(پ 8 ، الاعراف : 73)

پھر قوم کے متکبر سرداروں نے کمزور مؤمنین سے کہا:کیا تم جانتے ہو کہ صالح اپنے رب کا رسول ہے؟ انہوں نے کہا: بیشک ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں جس کے ساتھ انہیں بھیجا گیا ہےتو متکبر (سردار) بولے: بیشک ہم اس کا انکار کرنے والے ہیں جس پر تم ایمان لائے ہو۔

(پ 8 ، الاعراف : 75 ،76 )

مزید ستم یہ کہ اس قوم کے دو افراد مصدع ابن دہر اور قیدار نے اس مبارک اونٹنی کی ٹانگیں کاٹ کر اسے ذبح کر ڈالا(صراط الجنان ، 3/361 ) اور صالح علیہ السّلام کو چیلنج کرتے ہوئے بولے:اے صالح! اگر تم رسول ہو تو ہم پر وہ عذاب لے آؤ جس کی تم ہمیں وعیدیں سناتے رہتے ہو۔ (پ 8 ، الاعراف : 77 )

الغرض حضرت صالح علیہ السّلام نے ان سے فرمایا کہ تم تین دن کے بعد ہلاک ہو جاؤ گے۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا اولاً ہولناک آواز میں گرفتار ہوئے جس سے ان کے جگر پھٹ گئے اور ہلاک ہو گئے۔ پھر سخت زلزلہ قائم کیا گیا۔(صراط الجنان ، 3/361 ملتقطاً)

بالآخر یوں یہ قوم اپنے انجام کو پہنچی ۔

اللہ پاک ہمیں اپنے غضب سے محفوظ فرمائے۔اٰمین