درود شریف کی فضیلت:

نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"جس نے مجھ پر سو مرتبہ درود پاک پڑھا، اللہ پاک اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھ دیتا ہے کہ یہ نفاق اور جہنم کی آگ سے آزاد ہے اور اُسے بروزِ قیامت شہداء کے ساتھ رکھے گا۔"

اللہ تعالی نے لوگوں کی طرف بہت سے رسول بھیجے، اسی طرح قومِ نوح کی طرف اللہ تعالی نے حضرت نوح علیہ السلام کو اپنا رسول بنا کر بھیجا اور انہوں نے اپنی قوم کو بُت پرستی چھوڑ دینے اور صرف اللہ تعالی کی عبادت کرنے کی دعوت دی، ان کے سامنے اللہ کی قدرت و وحدانیت کے دلائل بیان کئے، اللہ کی نافرمانی کرنے پر اس کے غضب سے ڈرایا، لیکن انہوں نے آپ علیہ السلام کی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

جب 900 سال سے زیادہ عرصے تک دعوت دیتے رہنے کے باوجود قوم اپنی سرکشی سے باز نہ آئی تو حضرت نوح علیہ السلام نے اللہ تعالی کی بارگاہ میں اپنی کوشش اور قوم کی ہٹ دھرمی عرض کی اور کافروں کی تباہی و بربادی کی دعا کی تو اللہ تعالی نے ان کی قوم کے کفار پر طوفان کا عذاب بھیجا اور وہ لوگ ڈبو کر ہلاک کر دیئے گئے۔

نافرمانیاں

1۔حضرت نوح کی قوم بتوں کی پُجا ری تھی، اللہ تعالی نے حضرت نوح علیہ السلام کو ان کی قوم کی طرف بھیجا اور انہیں حکم دیا کہ وہ اپنی قوم کو پہلے ہی سے ڈرا دیں کہ اگر وہ ایمان نہ لائے تو ان پر دنیا و آخرت کا دردناک عذاب آئے گا۔

جب حضرت نوح علیہ السلام نے قوم کو اس چیز سے ڈرایا، جس سے ڈرانے کا حکم تھا تو ان کی قوم نے ان کی بات نہ مانی اور جو احکامات حضرت نوح اللہ تعالی کی طرف سے لائے تھے، انہیں رَدّ کر دیا۔

حضرت نوح علیہ السلام وہ سب سے پہلے رسول ہیں، جنہوں نے کفار کو تبلیغ کی اور سب سے پہلے آپ علیہ السلام کی قوم پر ہی دنیوی عذاب آیا۔

2۔حضرت نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو رات دن توحید کی دعوت دی، لیکن جتنی بار انہیں ایمان لانے کی ترغیب دی گئی، ان کی سرکشی میں اضافہ ہوتا گیا۔

3۔اس قوم کے رئیس سرکش اور مالدار اولاد والوں نے دوسرے لوگوں کو بھی گمراہی میں مبتلا کر دیا اور انہوں نے مال کے غُرور میں مبتلا ہوکر کفر و سرکشی میں بڑھتے رہے اور انہوں نے بڑے مکر و فریب کر کے اپنی طرف آنے والے رسول کو جھٹلایا۔

4۔اس قوم کے سرکش لوگوں نے دوسرے لوگوں کو ایمان قبول کرنے سے روکا اور حضرت نوح علیہ السلام کی پیروی کرنے والوں کو ایذائیں دیں۔

5۔ مالدار کافروں نے اپنی عوام سے کہا کہ حضرت نوح علیہ السلام کی وجہ سے اپنے معبودوں کی عبادت ہرگز ترک نہ کرنا اور ہرگز وَدّ، سُواع، یغوث، یَعُوق اور نَسْر کو نہ چھوڑنا، یہ ان بتوں کے نام ہیں، جن کی یہ قوم پوجا کیا کرتی تھی، ان کی نافرمانیوں کے سبب ان کو ہلاک کر دیا گیا۔

اللہ پاک ہمیں اپنے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و پیروی کرنے اور ان کے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارا ایمان پر خاتمہ فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم