قرآن کریم میں اللہ پاک نے مختلف انبیاء کی اقوام کے حالات و واقعات کا ذکر فرمایا تاکہ آئندہ آنے والے لوگ ان کے حالات و واقعات کو پڑھ سن کر اس سے نصیحت کا سامان کریں ، انہیں قوموں میں سے ایک قوم اللہ پاک کے پیارے نبی نوح علیہ السّلام کی قوم ہے یہ لوگ بتوں کی پوجا کرتے تھے اللہ عزوجل نے حضرت نوح علیہ السّلام کو ان کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجا اور اور انہیں یہ حکم دیا کہ وہ اپنی قوم کو پہلے سے ہی بتا دیں کہ اگر وہ ایمان نہ لائے تو ان پر دنیا و آخرت کا عذاب نازل ہوگا ۔

یاد رہے کہ حضرت نوح علیہ السلام اللہ پاک کے سب سے پہلے دنیا میں بھیجے گئے رسول ہیں جنہوں نے کفار کو تبلیغ کی اور سب سے پہلے آپ علیہ السّلام کی قوم پر دنیاوی عذاب آیا ۔

( جلالین ، سورہ نوح ، تحت الآیۃ1,ص، 473 )

اب ذیل میں قوم نو ح کی چند ایسی نافرمانیاں ذکر کی جاتی ہیں کہ جس کی وجہ سے یہ لوگ غضب الہی کے سزاوار ہوئے۔

1 ۔ جب نوح علیہ السلام نے اپنی قوم تک اللہ پاک کا پیغام پہنچایا اور اس چیز سے ڈر آیا جس سے ڈرانے کا اللہ نے حکم دیا تھا تو قوم نے ان کی بات نہ مانی اور حضرت نوح جو احکام لے کر آئے تھے انہیں رد کردیا ۔

2۔ نوح علیہ السلام اپنی قوم کو ترغیب دے کر اللہ عزوجل کی بارگاہ میں توبہ کی دعوت دیتے رہے لیکن وہ لوگ آپ علیہ السلام کو ایک لمبے عرصے تک جھٹلاتے رہے تو اللہ پاک نے ان سے بارش روک لی اور چالیس سال تک ان کی عورتوں کو بانجھ کر دیا ان کے اموال ہلاک ہوگئے ان کے جانور مر گئے۔

3 ۔ قوم نو ح کے غریب اور چھوٹے لوگ ان کے سرکش رئیسوں کی پیروی کرنے لگے جو اپنے مال و دولت کے غرور میں مست ہوکر کفروشرک کی سرکشی میں پڑے رہتے اور ان کے امیروں نے بہت مکروفر یب کئے یہاں تک کہ انہوں نے حضرت نوح علیہ السلام کو جھٹلایا لوگوں کو ایمان قبول کرنے اور حضرت نوح علیہ السلام کی پیروی کرنے اور ان کی دعوت سننے سے روکا اور اور حضرت نوح علیہ السلام کی پیروی کرنے والوں کو ناحق سزا ئیں دیں تو ان نافرمانیوں کے سبب اللہ پاک نے ان لوگوں پر دنیا میں بھی عذاب نازل فرمایا اور آخرت میں بھی عذاب کا ان سے وعدہ کیا ۔

اللہپاک ہمیں قرآن پاک میں غور و فکر کرنے اور اس سے حاصل ہونے والے دروس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں اپنے اور اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی نافرمانی کرنے سے سدا محفوظ رکھے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین