قوم لوط کی نافرمانیاں از بنت اصغر علی عطاریہ،جامعۃ المدینہ للبنات شالیمار،فیصل
آباد
دُرود پاک کی فضیلت
فرمانِ صدیقِّ
اکبر ہے:نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم پر دُرودِ پاک
پڑھنا گناہوں کو اس قدر جلد مٹاتا ہے کہ پانی بھی آگ کو اتنی جلدی نہیں بجھاتا اور
نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم پر سلام بھیجنا
گردنیں(یعنی غلام) آزاد کرنے سے
افضل ہے۔(تاریخِ بغداد، 7/ 172)
ارشادِ باری ہے:ترجمہ:کیا
مخلوق میں مَردوں سے بدفعلی کرتے ہو اور چھوڑتے ہو وہ جو تمہارے لئے تمہارے ربّ
نےجو روئیں بنائیں، بلکہ تم لوگ حد سے
بڑھنے والے ہو۔ (پ19، الشعراء:125- 126)
قومِ لوط کے
افعال:
سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عالیشان
ہے:1۔شطرنج کھیلنا، 2۔گدھوں کی دوڑ کا مقابلہ کرانا، 3۔ کتوں میں لڑائی کروانا، 4۔مینڈھوں
کی آپس میں ٹکر مروانا، 5۔مرغ بازی کرنا، 6۔تہبند کے بغیر حمام میں جانا، 7۔ناپ
تول میں کمی کرنا۔یہ سب قومِ لوط کے افعال ہیں، ہلاکت ہے اس شخص کے لئے جو اچھے کام کرے، 8۔اور
ان کا سب سے بڑا گناہ عورت کا عورت سے اور مرد کا مرد سے لواطت(یعنی بدفعلی) کرنا تھا۔جب
انہوں نے حیا کی چادر سَروں سے اُتار پھینکی اور اللہ پاک کی نافرمانیوں
پر دلیرہو گئے تو اللہ پاک نے لوگوں کو سَروں
کے بل اوندھا گرا دیا، ان کے شہروں کو الٹ
دیا اور آسمان سے پتھروں کی بارش برسا کر انہیں عذاب دیا۔
سات قسم کے لوگوں پر لعنت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے:سات قسم کے لوگوں پر اللہ پاک لعنت
فرماتا ہے اور قیامت کے دن ان کی طرف نظرِ رحمت نہیں فرمائے گا،نیز ان سے کہا جائے
گا: جہنم میں داخل ہونے والوں کے ساتھ تم بھی اس میں داخل ہو جاؤ۔
سات افراد
1۔قومِ لوط کاسا عمل
کرنے والا اور 2۔کروانے والا، 3۔ماں اور اس کی بیٹی کو ایک ساتھ نکاح میں جمع کرنے
والا، 4۔اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرنے والا،5۔عورت کے پچھلے مقام میں وطی کرنے
والا،6۔مشت زنی کرنے والا، مگر یہ کہ وہ
توبہ کرلے،7۔اپنے پڑوسی کو ایذا دینے والا۔
شیطان کا پسندیدہ عمل
حضرت سلیمان بن
داؤد علیہ السلام نے شیطان ملعون
سے پوچھا:تجھے کونسا عمل(یعنی گناہ) زیادہ پسند ہے؟ ابلیس لعین نے کہا: مجھے لواطت سے زیادہ
کوئی عمل محبوب نہیں اور چونکہ اللہ پاک کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسندیدہ عمل یہ ہے
کہ مرد کے اوپر مرد اور عورت کے اوپر عورت آئے(یعنی بدفعلی کرے) اس لئے مجھے اس سے زیادہ
محبوب کوئی عمل نہیں۔حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا:تو ہلاک ہو جائے، ایسا کیوں ہے؟ اس نے کہا:اس
لئے کہ جس کو اس کی عادت پڑ جاتی ہے، ایک گھڑی صبر نہیں آتا، اس لئے اس پر اللہ
پاک کا شدید غضب ہوتا ہے اور جس پر اللہ پاک کا شدید غضب ہو جائے، وہ اسے توبہ سے روک دیتا ہے۔
لواطت کی دنیاوی سزا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو قومِ لوط کا سا عمل کرے(یعنی مرد سے بدفعلی) تو کرنے والے اور کروانے والے دونوں کو قتل کر دو۔(نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں)
لواطت کی مذمت میں تین فرامینِ مصطفے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم :
1۔بدفعلی کرنے اور کروانے والے دونوں کو قتل کر دو۔
2۔جو قومِ لوط کا سا عمل کرے، اس پر اللہ پاک کی لعنت ہے۔
3۔عورتوں کا آپس میں شرمگاہیں ملانا، ان کا باہمی زنا ہے۔(76 کبیرہ گناہ)
افسوس!آج یہ بُرائیاں
ہمارے معاشرے میں بھی پائی جاتی ہیں،خدارا! اللہ پاک کے عذاب سے خود کو ڈرائیے اور
برائیوں سے بچئے، ورنہ یاد رکھیے!اللہ پاک
کا عذاب بڑا سخت ہے۔
کر لے توبہ ربّ کی
رحمت ہے بڑی قبر میں ورنہ
سزا ہو گی کڑی