اللہ پاک نے جن قوموں اور اُمتوں کا ذکر قرآنِ پاک میں نشانِ عبرت کے طور پر فرمایا ہے انہی قوموں میں سے ایک قوم ”سَدوم“بھی ہے۔  یہ قوم ”غور وزعز“ کے علاقے سدوم شہر میں آباد تھے، یہ علاقہ کئی بستیوں پر مشتمل تھا، اس قوم کی طرف اللہ پاک نے ہدایت و راہ نمائی کے لئے حضرت لوط علیہ السلام کو مبعوث فرمایا جو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بھتیجے تھے، ان کو حضرت لوط علیہ السلام نے اللہ پاک کی طرف بُلایا کہ ایک اللہ پاک کی عبادت کرو جس کا کوئی شریک نہیں،نیز ان کو بُرائی و بے حیائی کے کاموں سے روکا، لیکن وہ ان کاموں سے رُکنا تو کُجا، مزید سرکشی اور گمراہی میں بڑھتے ہی گئے اور اپنے فسق و فُجور اور کفر کی راہوں پر قائم رہے،جس کے نتیجے میں اللہ پاک نے ان پر ایسا عذاب بھیجا جو ان کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا اور انہیں بعد میں آنے والوں کے لئے باعثِ عبرت بنا دیا۔ قومِ لوط پر آنے والے عذاب کا قرآنِ پاک میں کئی مقامات پر ذکر ہے، چنانچہ ارشاد ہوتا ہے: پھر جب ہمارا حکم آیا تو ہم نے اس بستی کے اوپر کے حصّے کو اس کے نیچے کا حصّہ کر دیا اور اس پر لگاتار کنکر کے پتھر برسائے۔(پ 11، ھود: 82)

اس قوم کی جن نافرمانیوں کا ذکر قرآنِ مجید میں ہوا ہے، وہ یہ ہیں:

(1)رسولوں کو جھٹلانا۔(سورہ شعراء، آیت نمبر 140)

(2)مَردوں کا مَردوں سے بدفعلی کرنا۔(سورۃ النمل، آیت نمبر 55)

(3)لوگوں کا راستہ کاٹنا اور راہزنی کرنا۔(سورہ العنکبوت، آیت نمبر29)

(4)اپنی مجلسوں میں بُرے کام کرنا۔(سورہ العنکبوت، آیت نمبر 29)

(5)حضرت لوط علیہ السلام کا مذاق اُڑاتے ہوئے ان سے عذاب کا مطالبہ کرنا۔(العنکبوت، آیت نمبر 29)

غرض کہ یہ لوگ بدفعلی کے علاوہ بھی کئی طرح کے افعال اور حرکات کے عادی تھے جو عقلی اور عُرفی دونوں اعتبار سے قبیح اور ممنوع تھے، جیسے گالی دینا، فُحش بکنا، تالی اور سیٹیاں بجانا، راستہ چلنے والوں پر کنکری وغیرہ پھینکنا، شراب پینا، مذاق اُڑانااور ایک دوسرے پر تھوکنا وغیرہ۔

معزز قارئین!ہمیں اپنی مجلسوں اور بیٹھکوں پر غور کرنا چاہئے کہ کہیں یہ تمام بُرائیاں ہمارے درمیان تو موجود نہیں؟ یاد رکھئے!اگر ہم نے اس قوم کے عذاب سے عبرت کا سامان نہیں کیا تو اللہ پاک کا عذاب بڑا سخت ہے۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے:یعنی”اگر تم مکمل طور پر ترک قومِ سدوم جیسے نہیں ہو تو یہ قوم تم سے اتنی بھی دُور نہیں۔اللہ پاک ہمیں مرتے دم تک صراطِ مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

کر لے تو بہ ربّ کی رحمت ہے بڑی

قبر میں ورنہ سزا ہوگی کڑی

العیاذ باللہ من ذالک