اس قوم میں پائی جانے والی  کئی برائیوں میں سے سرفہرست دو برائیاں تمام برائیوں کی جڑ کی حیثیت رکھتی ہیں جن میں سے ایک حضرت لوط علیہ السلام کی نبوت کا انکار کرنا ،دوسری نافرمانی :لواطت ( یعنی وہ معاملات جو میاں بیوی پردے میں رہ کر کرتے ہیں وہی معاملات دو مرد آپس میں کریں یعنی جسے عام لفظوں میں" اغلام بازی "کہا جاتا ہے )

اولاً: حضرت لوط علیہ السلام کو جھٹلانے کے بارے میں کچھ بات کرتے ہیں پھر لواطت پر کچھ سنیں گے ۔چنانچہ اللہ پاک نے قرآن پاک میں فرمایا : وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا،ترجمہ کنزالایمان: اور اس سے بڑھ کر ظالم کون جو اللہ پر جھوٹ باندھے۔

(پ 21،العنکبوت 69)

تو جسے اللہ پاک بڑا ظالم کہے اس کے ظلم کی انتہاء کیا ہو سکتی ہے، اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جا سکتا۔لیکن ان کے ظلم کی انتہا یہ بنی کہ جو کام ان سے پہلے دنیا میں نہ ہوا تھا وہ بھی انہوں نے کر دکھایا اور اس بدعت سیئہ کے ایسے موجد ہوئے کہ یہ کام اسی قوم کے نام سے مشہور ہوگیا۔یعنی لواطت اور لواطت کرنے والے شخص کو لوطی کہا جائے گا۔

دین اسلام دین حنیف ہیں اس کی حرمت (حرام ہونا )بحکم خدا وندی ہے مگر دیگر مذاہب سماوی و غیر سماوی میں اس کی ممانعت طبی نقصانات کے اعتبار سے ہے ۔ اس کا سب سے بڑا طبی نقصان "ایڈز"(Aids)بیماری ہے ۔جو کہ اب تک لاعلاج ہے اور اس کے کیسز کی شرح میں خطرناک حد تک اظافہ ہو رہا ہے۔ مزید نقصانات یہ ہے کہ خاندانی نظام کی تباہی و بربادی ،بےاولادی ذہنی دباؤ (Dipression) ،ٹینشن ۔جیسا کہ اب مغربی ممالک (Westurn Countries) کی حالت زار دیکھ سکتے ہیں ۔

گہرائی(Deep) میں جاکر دیکھا جائے تو اس ( لواطت) کے طبی نقصانات پر تحقیق (Research) کرنے والے خود بھی وہی رہتے ہیں تو پھر کیا وجہ ہے کہ خود ہی دریافت کر کے ، طبی نقصانات بتا کر ،خود ہی اس گندے کام میں ملوث ہیں!

تو وجہ یہ ہے۔عقل ختم ہو گئی ہے کہ رب فرماتا ہے : اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنْدَ اللّٰهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِیْنَ لَا یَعْقِلُوْنَ(۲۲) (پ9،انفال:23)ترجمہ کنزالایمان: بے شک سب جانوروں میں بدتراللہ کے نزدیک وہ ہیں جو بہرے گونگے ہیں جن کو عقل نہیں ۔

جس کی بڑی واضح سی دلیل یہ ہے کہ جب حضرت لوط علیہ اسلام نے انہیں بدفعلی سے روکا تو انہوں نے جواب دیا : قَالُوْا لَىٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ یٰلُوْطُ لَتَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُخْرَجِیْنَ(۱۶۷)

ترجمہ کنزالایمان: بولے اے لوط اگر تم باز نہ آئے تو ضرور نکال دئیے جاؤ گے ۔

(پ19،الشعراء:167)

کہاوت ہے: ایک تو چوری اوپر سے سینہ زوری

اسے تیسری بُرای کہا جا سکتا ہے "اللہ کے نبی کی گستاخی "اور یہ اللہ پاک کے ایسی نافرمانی ہے کہ جو ان کے لیے دنیا و آخرت میں لعنت کا سبب بنی، لَعَنَهُمُ اللّٰهُ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ ترجمہ کنزالایمان: اللہ کی لعنت ہے دنیا اور آخرت میں (پ21 ،الأحزاب:57)

اللہ کریم ہمیں ان نافرمانیوں سے بچتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم