اصلاح انسانیت کیلئے بھیجے گئے انبیاء کرام علیہم السلام میں سے ایک سیدنا لوط علیہ السلام بھی ہیں جو کہ "اہل سدوم" کی طرف رسول بن کر تشریف لائے ۔ اہل سدوم(قوم لوط) لواطت (لڑکوں کے ساتھ بدفعلی کرنے) جیسے بدترین فعل میں مبتلا تھی ۔

آپ علیہ السلام نے اپنی قوم کو اس حرام کام سے ان الفاظ میں روکا :کیا وہ بے حیائی کرتے ہو جو تم سے پہلے جہان میں کسی نے نہ کی۔ تم تو مردوں کے پاس شہوت سے جاتے ہو عورتیں چھوڑ کر ، بلکہ تم لوگ حد سے گزر گئے۔( الاعراف آیۃ 80-81)

اس تبلیغ پر قوم لوط نے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ جواب دیا:ان کو اپنی بستی سے نکال دو ، یہ لوگ تو پاکیزگی چاہتے ہیں(الاعراف : 82 )

قوم لوط بدستور اسی حرام کام میں مبتلا رہی یہاں تک کہ ایک دن حضرت جبریل علیہ السلام دیگر فرشتوں کے ساتھ خوبصورت لڑکوں کی صورت میں مہمان بن کر حضرت لوط علیہ السلام کے پاس آتے ہیں۔ اور آپ کو اس بات کی خبر دیتے ہیں ہم قوم لوط کو عذاب دینے کیلئے آئے ہیں ۔

اُدھر قوم نے جب یہ خبر سنی تو ناپاک ارادے سے حضرت لوط علیہ السلام کے گھر کی طرف دوڑتی ہوئی آئی۔حضرت لوط علیہ السلام نے جب قوم کی اس حرکت کو دیکھا تو بہت زیادہ غمگین ہوئے اور قوم سے فرمایا :یہ میرے مہمان ہیں مجھے رُسوا نہ کرو(الحجر آیۃ 68) تو قوم نے کہا :کیا ہم نے تمہیں منع نہ کیا تھا کہ اوروں کے معاملہ میں دخل نہ دو(الحجر آیۃ 70)

تو فرشتوں نے حضرت لوط علیہ السلام سے عرض کی: اے لوط(علیہ السلام) ہم تمہارے رب کے بھیجے ہوئے ہیں وہ تم تک نہیں پہنچ سکتے تو اپنے گھر والوں کو راتوں رات لے جاؤ اور تم میں سے کوئی پیٹھ پھیر کر نہ دیکھے ۔(ھود آیت: 81)

چنانچہ حضرت لوط علیہ السلام اپنے اہل و عیال کو لے کر شہر سے نکل گئے، اُدھر عین صبح کے وقت حضرت جبریل امین علیہ السلام نے شہر کے نیچے اپنا بازو ڈالا اور سدوم سمیت پانچوں شہروں کو اتنا اونچا اٹھایا کہ ان کے مرغوں اور کتوں کی آوازیں اہل آسمان نے سنیں اور یہ اٹھانا اس قدر آہستگی سے تھا کہ کسی برتن میں موجود پانی نہ گرا اور نہ کوئی سویا ہوا شخص بیدار ہوا، اور پھر اتنی اونچائی سے جبریل امین علیہ السلام نے شہر اوندھا کر کے پلٹ دیا جس سے پورا شہر لوگوں سمیت تباہ و برباد ہوگیا اور جو اس وقت بستی میں نہ تھے وُہ جہاں کہیں سفر میں تھے وہیں ان پر پتھر برسا کر انہیں ہلاک کیا گیا ۔(تفسیر صراط الجنان سورۃ ھود آیۃ 82 ملخصا و ملتقطا)

یوں یہ قوم اس قدر خوفناک عذاب کے ذریعے صفحہ ہستی سے مٹا دی گئی۔